پارلیمنٹ سپریم، تمام اداروں کی ماں ہے: قمر کائرہ
اسلام آباد (اے پی پی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات قمر زمان کائرہ نے پارلیمان کو سپریم ادارہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی اور ادارہ نہیں بلکہ پارلیمان ہی ”کسٹوڈین“ ہے، وہی آئین سازی کرتی ہے اور اس میں ترمیم کی مجاز ہے، پارلیمنٹ تمام اداروں کی ماں ہے۔ ملک میں انتخابات کا انعقاد نہیں رک سکتا، آزاد عدلیہ، متحرک میڈیا کی موجودگی میں شفاف انتخابات وقت پر ہوں گے، چیف جسٹس اور چیف آف آرمی سٹاف کے بیانات ایک دوسرے کے خلاف نہیں، ہمیں ان بیانات کے جوہر کو دیکھنے اور سمجھنے کی ضرورت ہے، تمام اداروں کی جانب سے آئین کا احترام حوصلہ افزا اور پاکستان کی تاریخ میں ایک مثبت پیشرفت ہے کیونکہ ماضی کے بعض کرداروں نے اسے مجروح کرنے کی کوشش کی، اب آئین ہی تمام اداروں کے لئے بنیادی حوالہ بن گیا ہے، آئین کی پاسداری اور مشاورت ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے، میڈیا کو کسی فرد کی کمی کو ادارہ پر محمول نہیں کرنی چاہئے اور ملزم کو مجرم قراردینے کی روش ترک ہونی چاہئے، پیپلز پارٹی نے اپنے ساتھ روا تلخ ماضی کے باوجود کسی ادارے پر حملہ نہیں کیا البتہ افراد اور ان کی سوچ سے اختلاف کا حق ضرور استعمال کیا۔ وفاق المدارس کے امتحانات میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبا میں اسناد کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کے بعد میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ عدلیہ اور فوج دونوں ریاست کے اعضا ہیں، دونوں کی اپنی اپنی جگہ اہمیت ہے اوردونوں اداروں کے سربراہان کے بیانات کو دیکھا جائے تو وہ ایک دوسرے کے خلاف نہیں۔ اس کے جوہر کو دیکھا جائے، دیکھنے کی ضرورت یہ ہے کہ اس میں پیغام مثبت ہے، اسے اپنانا چاہئے۔ آئین کی پاسداری، اداروں کی مضبوطی، مشاورت یہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کب سے کہہ رہے ہیں کہ میڈیا اپنی عدالتیں لگاتا ہے اور ملزم کو مجرم بنا کر پیش کر دیتا ہے، کسی بھی فرد کو قوم کے سامنے مجرم قرار دینے کے علاوہ پورے ادارے کو ہی مورد الزام ٹھہرا دینا آخر کہاں کا انصاف ہے؟ عدالتوں سے بری ہونے کے باوجود بھی میڈیا کی عدالتوں سے جو سزا کسی فرد کو سنادی جاتی ہے، اس کا ازالہ پھر کس طرح سے اور کیونکر ممکن ہوتا ہے؟ وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم میڈیا کی آزادی پر یقین رکھتے ہیں، اس آزادی کو ہم چھوئیں گے بھی نہیں اور نہ ہی کسی کو چھونے دیں گے لیکن خود میڈیا کو بھی اس نقصان کے پہلو کو ملحوظ رکھنا ہو گا جس کی بنا پر کسی کی حق تلفی ہوتی ہو۔ پاکستان کے اداروں کو بدنام کرنا درست نہیں‘ کسی ایک فرد کی کمی پر پورے ادارے کو مطعون نہیں کرنا چاہئے‘ اگر کسی ایک فرد سے کوئی غلطی سرزد ہوتی ہے تو اس پر سیاست کو ہی بدنام کرنا قرین انصاف نہیں۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ، فوج، میڈیا سب ادارے اہم ادارے ہیں۔ غیر ملکی خبررساں ایجنسی سے گفتگو میں قمر کائرہ نے کہا کہ حقانی نیٹ ورک کے خلاف مزید اقدامات کی ضرورت نہیں، پہلے ہی کارروائی کر رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کی پابندیوں کے بعد پاکستانی ردعمل میں کائرہ نے کہا کہ اقوام متحدہ نے اسلحہ کی پابندی، اثاثے منجمد کرنا اور سفری پابندیاں لگائی ہیں، پاکستان یہ تینو کام پہلے ہی کر چکا ہے، ہم نے سرمائے کی فراہمی بھی رد کی۔