عالمی سطح پر سکیورٹی کا پس منظر بڑی تبدیلی سے گزر رہا ہے: جنرل وائیں
کراچی (اے پی پی) چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل خالد شمیم وائیں نے کہا ہے کہ خطے اور عالمی سطح پر سکیورٹی کا پس منظر بڑی تبدیلی سے گذر رہا ہے جس کے پاکستان پر سٹرٹیجک اثرات مرتب ہو رہے ہیں، خطے کے سکیورٹی حالات زیادہ پیچیدہ اور بے یقینی کا شکار ہونے سے پاکستان کی دفاعی صنعت کو ایک ایسا ردعمل ظاہر کرنے پر مجبور ہونا پڑے گا جو آئندہ پیش والے چیلنجوں سے مطابقت رکھتا ہو۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ”سیکورٹی آﺅٹ لک 2025ءٹیکنالوجی کے بڑھتے ہوئے ردعمل میں دفاعی صنعت کے لئے مستقبل کے سکیورٹی رجحانات اور چیلنجز“ کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ یہ سیمینار ڈیفنس ایکسپورٹ پروموشن آرگنائزیشن (ڈی ای پی او) کے تحت سینٹر برائے بین الاقوامی سٹرٹیجک سٹڈیز نے منعقد کیا تھا۔ یہ سیمینار دفاعی نمائش آئیڈیاز 2012ءکا حصہ تھا۔ جنرل خالد شمیم وائیں نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ بڑی تقریب پاکستان کو درپیش سنگین سکیورٹی چیلنجوں کے باوجود دفاعی صنعت کی کامیابیوں کی آئینہ دار ہے۔ امریکہ سے معروف مقرر اسٹیوکول نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ تبدیلیوں نے یہ بحث چھیڑ دی ہے کہ کمپیوٹرز، سیٹلائیٹس، لیزرز، نےنو ہتھیار اور آئندہ نسل کی دیگر فوجی ٹیکنالوجیز وار فیئر اور عالمی طاقت کو کیا شکل دیتی ہیں۔ ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا کہ پاکستان کی جیو پولیٹیکل پوزیشن اور ہمسائیوں نے ہمیں خطے کے بہت سے طوفانوں میں دھکیل دیا ہے۔ خطے کی تبدیلیاں خطے کی سکیورٹی کے بارے میں ہماری بے چینی کو نمایاں کرتی ہیں اور اس پس منظر میں دفاعی صنعت کی سمت اور ارتقا کا تعین کرنا ہو گا۔ چین سے تعلق رکھنے والے ساو¿تھ ایشیا سٹڈیز کے چیف ایڈیٹر، یے حائیلن نے اپنے خطاب میں خلا پر مبنی استعداد پر روشنی ڈالی اور بیان کیا کہ جدید فوجی نظاموں کے لئے خلائی ٹیکنالوجی اور خلائی اثاثہ جات لازم ہیں۔