• news

دوسرا ایشیا کپ کبڈی ٹورنامنٹ....پاکستان بھارت کو ہرا کر چیمپئن بن گیا

سپورٹس رپورٹر
دوسرے ایشیا کپ کبڈی ٹورنامنٹ کا ٹائٹل پاکستان نے روایتی حریف بھارت کو شکست دیکر اپنے نام کر کے پہلے ایشیا کپ کے فائنل میں ہونے والی شکست کا بدلہ چکا دیا۔ دوسرے ایشیا کپ کی میزبانی کے فرائض پاکستان نے گذشتہ دنوں لاہور میں انجام دیئے۔ ٹورنامنٹ میں آٹھ ٹیموں نے شرکت کرنا تھی تاہم ناگزیر وجوہات کی بنا پر بنگلہ دیش اور انڈونیشیا کی ٹیمیں نہیں آ سکیں جبکہ بھارت، ایران، سری لنکا، نپیال اور افغانستان کی ٹیموں نے پاکستان آ کر ٹورنامنٹ میں نہ صرف حصہ لیا بلکہ روایتی کھیل کے شائقین کو دلچسپ اور کانٹے دار مقابلوں سے محظوظ بھی کیا۔ پاکستان کبڈی فیڈریشن کے زیر اہتمام یکم سے 5 نومبر تک دوسرے ایشیا کپ کبڈی ٹورنامنٹ کا انعقاد لاہور کے پنجاب فٹبال سٹیڈیم میں ہوا۔ ٹورنامنٹ کے لیے بہترین انتظامات کیے گئے تھے جس پر فیڈریشن کے عہدیدار مبارکباد کے مستحق ہیں۔ ٹورنامنٹ کی افتتاحی اور اختتامی تقریب انتہائی شاندار تھی جس نے پورے ٹورنامنٹ کو چار چاند لگا دیئے۔ کبڈی ٹورنامنٹ کے فائنل میں دو روایتی حریف پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں مد مقابل ہوئیں جنہوں نے پاکستان کے روایتی کھیل کو زندہ کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ روبن لیگ کی بنیاد پر کھیلے جانے والے ٹورنامنٹ میں تمام ٹیمیں ایک دوسرے کے مد مقابل ہوئیں۔ ایران اور افغانستان کی ٹیموں کے مقابلے دیکھ کر اس بات کا اندازا لگایا جا سکتا ہے کہ مستقبل میں اگر ان ٹیموں نے اسی طرح محنت کو جاری رکھا تو ان کی مد مقابل آنے والی ٹیموں کو سخت پریشانی کا سامنا رہا کرئے گا۔ پانچ روز تک جاری رہنے والے مقابلوں کا اصل محور پاکستان اور بھارت کی ٹیموں کے درمیان میچ تھا۔ پنجاب سٹیڈیم کی برقی قمقموں میں کھیلے جانے والے فائنل میچ کو دیکھنے کے لیے بھارتی پنجاب کے نائب وزیر اعلٰی سکھبیر سنگھ بادل، انٹرنیشنل کبڈی فیڈریشن کے صدر، ایشین کبڈی فیڈریشن کے صدر نے خصوصی طور پر ایونٹ میں شرکت کی۔ پاکستان کبڈی فیڈریشن نے میگا ایونٹ کو چار چاند لگانے کے لیے جو اقدامات کیے تھے ہو انتہائی شاندار تھے جن کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے۔ پاکستان کبڈی فیڈریش کے حکام کو یہ کریڈٹ جاتا ہے کہ وہ فٹبال اور بیت بال کی ٹیموں کے بعد کبڈی کی ٹیموں کو پاکستان لانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ پاکستان کبڈی فیڈریشن کے سیکرٹری رانا محمد سرور کا کہنا ہے کہ مجھے خوشی ہے کہ وفاقی حکومت سمیت پنجاب کی صوبائی حکومت نے بھی ٹورنامنٹ کے انعقاد کے لیے بہت اچھا تعاون کیا ہے۔ میں ان لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگلے ماہ بھارت میں کبڈی کا عالمی کپ ہونے جا رہا ہے جس میں پاکستان سمیت 16 ممالک کی ٹیمیں حصہ لینگی، گذشتہ عالمی کپ ٹورنامنٹ میں پاکستان کی کارکردگی اچھی رہی تاہم فائنل میں شکست ہو گئی اس مرتبہ پوری کوشش کرینگے کہ پاکستان ٹیم کو عالمی چیمپئن بنا پر پوری قوم کر سرفخر سے بلند کر دیں۔
پاکستان کبڈی فیڈریشن نے میگا ایونٹ کے لیے ایک مضبوط سکواڈ تشکیل دیا تھا جس میں مشرف جاوید کو کپتان مقرر کیا گیا تھا جبکہ طاہر وحید جٹ نے ٹیم کی کوچنگ کے فرائض انجام دیئے۔ کھلاڑڑیوں میں افضل بٹ، عبید اﷲ، بابر وسیم، محمد عرفان، اکمل ڈوگر، محمد شفیق چشتی، کاشف ریاض، شفیق بٹ، سجاد گجر، راشد اسماعیل، محمد منشا، محمد مطلوب، آصف علی (مولا)، محمد اسلم ڈوگر، اور خلیل احمد شامل تھے۔ ٹیم آفیشلز میں طاہر وحید جٹ کوچ اور چوہدری محمد اصغر کو منیجر مقرر کیا گیا تھا۔ ٹورنامنٹ کا افتتاحی میچ پاکستان اور ایران کی ٹیموں کے درمیان کھیلا گیا جس میں پاکستان نے ایرانی ٹیم کو 40 کے مقابلے 60 پوائنٹس سے شکست دی۔ ٹورنامنٹ کے دوسرے روز پاکستان ٹیم نے نیپال کو21 کے مقابلے 53 پوائنٹس سے مات دی۔ وقفہ تک پاکستان کو نیپال کے خلاف 2 کے مقابلے 29 پوائنٹس کے واضح مارجن سے برتری حاصل تھی۔ تیسرے میچ میںپاکستان نے افغانستان کو 33 کے مقابلے 57 پوائنٹس سے شکست دی۔ چوتھا میچ پاکستان اورسری لنکا کی ٹیموں کے درمیان کھیلا گیا جس میں پاکستان نے سری لنکا کے خلاف 46-26 کے سکور سے کامیابی حاصل کی۔ ٹورنامنٹ کا فائنل پاکستان اور بھارت کی دو روایتی حریف ٹیموں کے درمیان کھیلا گیا۔ جس میں پاکستانی ٹیم نے شروع سے ہی میچ پر اپنی گرفت مضبوط کر لی تھی تاہم بھارتی ٹیم شکست کو دیکھتے ہوئے بار بار میچ میں خلل ڈالنے کی کوشش کرتے رہے۔ دوسرے ہاف میں بھارتی ٹیم واضح نظر آتی شکست کی بنا پر میچ کو متنازعہ بنانے کی کوشش کرتے دکھائی دیئے۔ میچ ریفری نے بھارتی کھلاڑی کے فاول پلے پر پوائنٹ پاکستان کے حق میں دیا تو بھارتی ٹیم کے آفیشلز میدان میں آ گئے میچ ریفری کی جانب سے بھارتی ٹیم کے کوچ کو گرین کارڈ جاری کیا گیا جس پر تمام کھلاڑیوں نے میچ کا بائیکاٹ کر دیا۔ امپائرز اور میچ ریفری کی جانب سے پاکستان ٹیم کو بھارت کے خلاف 31 کے مقابلے 40 پوائنٹس سے فاتح قرار دیکر ٹورنامنٹ کا چیمپئن قرار دیا۔ اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی بھارتی پنجاب کے نائب وزیر اعلٰی سکھبیر سنگھ بادل تھے جبکہ اس موقع پر انٹرنیشنل کبڈی فیڈریشن کے صدر اور ایشین کبڈی فیڈریشن کے حکام بھی موجود تھے۔ فاتح پاکستان ٹیم کو 15 لاکھ روپے نقد اور ٹرافی جبکہ رنر اپ بھارت کو 10 لاکھ روپے نقد اور ٹرافی دی۔ تیسری پوزیشن حاصل کرنے والی ایرانی ٹیم کے حصے میں پانچ لاکھ روپے اور ٹراف آئی۔ پاکستان کبڈی ٹیم کے کپتان مشرف جاوید کا کہنا تھا کہ ہم نے قوم کے ساتھ وعدہ کیا تھا کہ ایشیا کپ کا ٹائٹل جیت کر انہیں تحفہ دینگے تمام کھلاڑیوں نے سخت محنت سے اپنا وعدہ پورا کر دیا ہے۔ قوم دعا کرئے کہ اگلے ماہ بھارت میں منعقد ہونے والے عالمی کپ ٹورنامنٹ میں بھی قوم کو خوشیاں مہیا کریں۔ پاکستان اور بھارت کی ٹیموں کے درمیان جس طرح فائنل میچ میں ناخوشگوار واقعہ پیش آیا مستقبل میں ان ٹیموں کے درمیان میچ کے دوران نوٹرل امپائرز کا تقرر ضروری ہو گیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن