لاہور سے رسول پارک اور گجرات کے سانحوں میں ملوث 3 مبینہ دہشتگرد گرفتار
لاہور (نمائندہ خصوصی) حساس اداروں نے ڈیفنس کے علاقے الفلاح ٹا¶ن میں چھاپہ مار کر فائرنگ کے تبادلے کے بعد تین مبینہ دہشتگردوں کو کلاشنکوفوں اور ہینڈ گرنیڈز، سابق وزیراعظم گیلانی اور اہم شخصیات کے گھروں کے نقشہ جات سمیت گرفتار کر لیا۔ 4 خواتین اور تین بچوں کو بھی حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب 3 بجے کے قریب ایلیٹ فورس نے چھتری والے چوک کو گھیرے میں لے لیا اور اس کے بعد قانون نافذ کرنے والے کسی اور ادارے کے کمانڈوز نے ایک ڈبل سٹوری گھر پر دھاوا بول دیا۔ یہ افراد 6 ماہ سے بچوں اور عورتوں کے ہمراہ گھر میں مقیم تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار ہونے والے تینوں افراد شدت پسند تنظیم کے رکن تھے جو مذکورہ گھر میں کرایہ پر مقیم تھے۔ ملزم سانحہ رسول پارک میں ملوث 5 دہشتگردوں کو اسلحہ اور دیگر سامان مہیا کرتے تھے اور یہ رسول پارک اور گجرات میں دہشتگردوں کے واقعات میں ملوث ہیں۔ پکڑے گئے 5 افراد کی نشاندہی پر کارروائی ہوئی۔ گرفتار ملزموں کا تعلق وزیرستان سے ہے۔ حساس اداروں کے آپریشن کے وقت مکان کے اندر سے عورتوں نے ہینڈ گرینڈ پھینکے جو پھٹ نہ سکے۔ دوسری جانب ایک اور نجی ٹی وی کے مطابق لاہور سے گرفتار شدت پسندوں سے دوران تفتیش اہم انکشافات ہوئے ہیں۔ یاد رہے سانحہ رسول پارک میں خیبر پی کے کے 10 زیرتربیت جیل اہلکار مارے گئے تھے۔ نوائے وقت نیوز کے مطابق رسول پارک لاہور کے سانحے سے ملنے والے ایک ہیلمٹ اور گجرات سے ملنے والی ایک موٹر سائیکل سے شدت پسندوں کو گرفتار کرنے میں مدد ملی۔ لاہور پولیس نے یوسف رضا گیلانی اور ان کے اہل خانہ کی سکیورٹی میں اضافہ کر دیا ہے۔ گھر کے باہر ایلیٹ فورس کے مزید دستے تعینات کر دیئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان دہشت گردوں کے پاس یوسف رضا گیلانی کی فیملی اور ان کی سکیورٹی کی تمام تفصیلات بھی موجود تھیں۔