شامی حکومت مخالف قوتوں کا بشار الاسد کے خلاف اتحاد پر اتفاق‘ دریائے فرات میں باغیوں کا جہاز تباہ کر دیا: فوج
دوحہ (نیوز ایجنسیاں) شام کی حکومت مخالف قوتیں اپنے بین الاقوامی حامیوں کے دبا¶ اور مذاکرات کے طویل ادوار کے بعد صدر بشار الاسد کے خلاف متحد ہونے پر متفق ہو گئی ہیں۔ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں شامی اپوزیشن کے رہنماءنے طویل مذاکرات کے بعد اتوار کو اس بارے میں فیصلے کا اعلان کر دےا ہے۔ اپوزیشن رہنما سھیر الاتاسی نے بارہ گھنٹے تک جاری رہنے والی بات چیت کے بعدبتایا، اپوزیشن اور انقلاب کی قوتوں کی خاطر ہم سیریئن نیشنل کونسل کے قیام سے متعلق مرکزی نکات پر متفق ہوگئے ہیں، ۔ یہ اتفاق رائے ان نکات پر مشتمل ہے کہ شامی اپوزیشن کی ایک عبوری نوعیت کی حکومت قائم کی جائے گی، ایک فوجی کونسل قائم کی جائے گی جو باغی گروپوں کی نگران ہو گی اور باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں میں عدلیہ کا نظام قائم کیا جائے گا۔ ادھر دمشق میں ملکی وزیر اطلاعات عمران الضوبی نے کہا قیام امن کے لیے قومی مذاکرے کی ضرورت ہے۔ شام میں کامیابی کا ایک ہی راستہ ہے کہ مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر قومی مذاکرے کا آغاز کیا جائے۔ شامی فوج نے دریائے فرات میں مسلح باغیوں کو لانے والے جہاز کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ادھر ایرانی صدر محمود احمدی نژاد نے کہا ہے کہ قومی مفاہمت ہی شام کے تمام مسائل کا حل ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ شام میں فوری طور پر شفاف انتخابات کا انعقاد کر کے عوام کو اپنے نمائندے منتخب کرنے کا حق دیا جائے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ شام میں بارہ لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں جبکہ دو ملین سے زیادہ افراد کو امداد کی ضرورت ہے۔