شیخوپورہ: جنگلی جانور، پرندوں کی فروخت کا کاروبار، قومی خزانے کو نقصان
شیخوپورہ (ڈاکٹر جمےل اختر/ سلطان حمےد راہی) شیخوپورہ میں جنگلی جانور اور پرندے پالنے والے لوگوں نے اپنے شوق کی خاطر لاکھون روپے مالیت کے جانور پالنے اور ان کو فروخت کرنے کاروبار شروع کر رکھا ہے مگر یہ لوگ محکمہ وائلڈ لائف کے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حکومت پنجاب کو سالانہ لاکھوں روپے کا نقصان بھی پہنچا رہے ہیں جبکہ محکمہ وائلد لائف کے افسران اور ملازمین بھی خواب خرگوش کے مزے لئے ہوئے ہیں۔ اس محکمہ نے اپنا دفتر ضلع کچہری یا اس کے نزدیک بنانے کی بجائے فیصل آباد روڈ کی ایک آبادی میں بنایا ہوا ہے میڈیا کی ٹیم جب ٹیم دفتر پہنچی تو وہاں صرف چوکیدار موجود تھا دن 11بجے کوئی ملازم بھی دفتر نہیں آیا تھا سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ چڑیا ،طوطے ،تیتر بٹیر ،مور ،ہرن ،خرگوش ،کتا پالنے ان کے فارم ہاﺅسز بنانے پر سالانہ 500سے لیکر 10ہزار روپے تک فیس ہے اور پرندوں کی فروخت کا کاروبار بھی محکمہ وائلڈ لائف ملی بھگٹ سے ہورہا ہے چوکیدار نے بتایا کہ دفتر میں ایک وائلڈ لائف آفیسر ،ایک انسپکٹر ،ایک کلرک ،ایک چوکیدار اور 18واچر مین کا سٹاف ہوتا ہے مگر کوئی ملازم دفتر نہیں آیا سروے میں پتہ چلا ہے کہ پوائنٹر اور شکاری کتے کے لائسنس موجود نہ ہے شہریوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ اس بے مقصد محکمہ کو ختم کردیا جائے اور اس پر جو سالانہ کروڑوں روپے کا فنڈ ترقیاتی کاموں پر لگایا جائے۔