سپاٹ فکسنگ کیس: پاکستانی کرکٹر بے قصور تھے‘ غلط سزائیں دی گئیں: برطانوی صحافی
لندن (آئی اےن پی) سپاٹ فکسنگ سکینڈل میں برطانوی صحافی نے پاکستانی کرکٹرز کو بے قصور قرار دے دیا۔ برطانوی صحافی ایڈ ہاکنز نے اپنی کتاب بکی گیملر فکسر سپائے کے اقتباسات مےں انکشاف کےا کہ سلمان بٹ، محمد آصف اور محمد عامر بے قصور ہیں، تینوں پاکستانی کھلاڑیوں کو غلط سزائیں دی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی سی نے سپاٹ فکسنگ کیس شفاف طریقے سے نہیں چلایا۔ پاکستانی کرکٹرز پر سپاٹ فکسنگ کا کیس بنتا ہی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت سپاٹ فکسنگ کا گڑھ ہے۔ نو بال کو سپاٹ فکسنگ میں شامل ہی نہیں کیا جاتا ہے۔ بھارت دنیا بھر میں فکسرز کی سب سے بڑی مارکیٹ ہے تاہم وہاں نو بالز پر فکسنگ نہیں ہوتی اس طرح پاکستانی کھلاڑیوں پر سپاٹ فکسنگ کا چارج نہیں بنتا۔ برطانوی صحافی نے اپنی کتاب میں لکھا کہ انہوں نے بھارت کی تقریباً تمام بک میکنگ فرمز سے بات کی جنہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ نوبال کی ٹائمنگ پر فکسنگ ممکن نہیں ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ محمد آصف، سلمان بٹ اور محمد عامر کو بلاوجہ جیل بھیجا گیا کیوں کہ اس میچ میں سپاٹ فکسنگ سرے سے ہوئی ہی نہیں تھی۔ جسٹس کک کا پاکستانی کرکٹرز کے متعلق فیصلہ غلط تھا۔ انکشافات پر ردعمل میں سلمان بٹ نے کہا کہ وہ سزا ملنے کے باوجود اپنی بےگناہی کے م¶قف پر قائم ہیں اور وہ آئندہ سال انصاف کی عالمی عدالت سے سزا کم کرانے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنے وکیل سے رابطہ کر لیا ہے اور مشاورت کے بعد سزا کو دوبارہ چیلنج کرنے کا فیصلہ کریں گے۔ محمد آصف نے کہا کہ آئی سی سی جیوری کو دباﺅ میں لا کر ہمیں سزا دلوائی اور ہم پر پابندیاں لگائی گئی ہیں، میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ مزید چیزیں سامنے آئیں گی۔ محمد عامر نے کہا کہ وہ بے گناہ ہےں، اےک دن آئے گا کہ سب کچھ دنےا پر واضح ہو جائے گا کہ ےہ اےک بےن الاقوامی سازش تھی جس کا مقصد پاکستان اور پاکستان کرکٹ کو بدنام کرنا تھا۔