سرحد سے پار گولہ باری پر افغان سفیر کی طلبی ‘ آئندہ خاموش نہیں رہیں گے: پاکستان
اسلام آباد (نوائے وقت نیوز + ایجنسیاں) پاکستان نے گذشتہ روز سرحد پار سے قبائلی علاقوں پر گولہ باری کے نتیجے میں 4 شہریوں کی شہادت پر افغان سفیر کو دفتر خارجہ طلب کر کے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا اور خبردار کیا کہ آئندہ اس قسم کے واقعات رونما ہونے سے گریز کیا جائے ورنہ اس سے خطے میں قیام امن کیلئے کی جانے والی کوششوںکو نقصان پہنچے گا جبکہ سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ افغان فورسز کے حملوں پر خاموش نہیں رہیں گے۔ گذشتہ روز افغانستان کی جانب سے پاکستان میں کئے گئے مارٹر گولوں کے حملوں پر پیر کو دفتر خارجہ نے افغان سفیر کو طلب کر کے گولہ باری پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔ پاکستان نے افغان سفیر پر واضح کیا کہ آئندہ اس قسم کے واقعات رونما ہونے سے گریز کیا جائے ورنہ اس سے خطے میں قیام امن کیلئے کی جانے والی کوششوںکو دھچکا لگے گا۔ پاکستان نے کہا کہ سرحد پار سے گولہ باری پر خاموش نہیں رہ سکتے اگر مستقبل میں اس قسم کے واقعات کے تدارک کیلئے اقدامات نہ کئے گئے تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ دوسری جانب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی نے حملوں کی شدید مذمت کی اور کہا کہ پاکستان کو کراس بارڈر شیلنگ اور افغانستان سے پاکستان میں دراندازی پر شدید تحفظات ہیں۔ افغانستان کی سرزمین سے فائرنگ پر افغان حکومت کے ساتھ اعلیٰ سطح پر احتجاج ریکارڈ کرائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کوشش کی جا رہی ہے کہ ایسے واقعات پیش نہ آئیں۔ سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ چیئرمین افغان امن کونسل کا دورہ پاکستان نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حتی الوسع کوشش ہے کہ افغانستان میں امن قائم ہو اور ایسے حملے پاکستان‘ افغانستان دوستانہ تعلقات کیلئے نقصان دہ ہیں، ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے م¶ثر اقدامات کرنا ہوں گے۔ ہم ایسے حملوں پر خاموش نہیں رہ سکتے اور افغان حکومت آئندہ ایسے حملوں سے اجتناب کرے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملے خطے میں امن کیلئے پاکستان کی کوششوں کو متاثر کریں گے۔