عام انتخابات کے التوا کی سازشیں ناکام بنا دیں گے: منور حسن
اسلام آباد (محمد نواز رضا / وقائع نگار خصوصی) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سید منور حسن نے کہا ہے کہ عام انتخابات کے التوا کی سازشوں کو ناکام بنا دیا جائے گا۔ عام انتخابات کے انعقاد کے بارے میں بدگمانیاں ایک طے شدہ ایجنڈے کے تحت پیدا کی جا رہی ہیں۔ اگر انتخابات کو ملتوی کرنے کا کوئی بہانہ تلاش کیا گیا تو اس کی شدید مزاحمت کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ طالبان سے جنگ کرنے کا نعرہ لگانے کی بجائے معلومات کی بنیاد پر ان لوگوں سے بات چیت کرنا پڑے گی جو پاکستان کی خودمختاری کو تسلیم کرتے ہیں۔ ایم ایم اے کا باب ختم ہو گیا ہے جو لوگ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ جماعت اسلامی کے بغیر ایم ایم اے بحال ہو گئی ہے ان کو ایم ایم اے کی بحالی مبارک ہو۔ ہم نے تو ایم ایم اے کی بحالی کا پیغام لانے والوں سے اس کی ”بے حالی“ کے عوامل کا تعین کرنے‘ پیپلز پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے درمیان فاصلہ اور جماعتوں کے مابین نشستوں کی تقسیم کا فارمولا طے کرنے کی بات کی۔ انہوں نے یہ بات نوائے وقت کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔ منور حسن نے کہا کہ ”گو امریکہ گو“ اس وقت تک جاری رہے گی جب تک امریکہ اس خطے سے بے دخل نہیں کر دیا جاتا۔ امریکہ افغانستان میں افغان طالبان کے ہاتھوں زخم اٹھا رہا ہے۔ دوسرے پاکستانی طالبان ہیں ان کے سب سے بڑے گروہ کو فوج اور ایجنسیوں کی سرپرستی حاصل تھی۔ وہ فوج کی سربراہی سے نکل کر آزاد ہو گئے ہیں‘ جھنجھلاہٹ‘ غصہ میں ردعمل کا اظہار کرتے ہیں۔ فوج اور ایجنسیاں ان کی سمت درست کر سکتے ہیں۔ شمالی اتحاد‘ افغانستان اور بھارت کے اشاروں پر دہشت گردی میں ملوث نام نہاد طالبان جو پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتے ہیں‘ کو ختم کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کے التوا کی سازش کو ناکام بنانے کے لئے سیاسی جماعتوں کے درمیان یک نکاتی ایجنڈے پر گرینڈ الائنس کا قیام وقت کی ضرورت ہے۔ فی الحال مجھے سیاسی جماعتوں کے درمیان اتحاد کی کوئی صورت نظر نہیں آتی۔ مسلم لیگ (ن) پر اس کی سب سے زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے لیکن ایسا دکھائی دیتا ہے وہ سولو فلائٹ کر رہی ہے۔ مسلم لیگ (ن) نے پچھلے ساڑھے 4 سال کے دوران اپوزیشن کا وہ کردار ادا نہیں کیا جو اس کا فرض بنتا ہے۔ اپوزیشن کو منوانے کے لئے ریگل چوک اور مال روڈ پر آنا پڑتا ہے۔ ڈرائنگ روم اور رائے ونڈ میں بیٹھ کر اپوزیشن نہیں کی جاتی۔