• news

ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی بل پر دستخط‘ ادویات سستی ملیں گی‘ جعلی بنانے والوں کیخلاف کارروائی ہو سکے گی : صدر


اسلام آباد (نوائے وقت نیوز + ایجنسیاں) صدر آصف علی زرداری نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے بل پر دستخط کر دئیے۔ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی بل پر دستخط کرنے کی تقریب ایوان صدر میں منعقد ہوئی۔ ڈرگ ریگولٹری اتھارٹی بل 2012ءصدر کے دستخط کے بعد قانون بن گیا۔ دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر آصف زرداری نے کہا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام سے ادویات مناسب قیمت پر ملیں گی۔ اس نئے قانون کے تحت غیر معیاری اور جعلی ادویات بنانے والوں کے خلاف م¶ثر کارروائی ہو سکے گی۔ نیا قانون مریضوں اور ادویہ ساز اداروں کا تحفظ کرے گا۔ صدر نے کہا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کا کریڈٹ موجودہ حکومت کو جاتا ہے۔ صوبائی اسمبلیوں اور وفاق کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، پاکستان کا لیبل معیار اور ساکھ کی علامت ہونا چاہئے۔ صدر نے کہا کہ آج شہید ذوالفقار علی بھٹوکے ایک اور خواب کی تکمیل ہو گئی ہے اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کا کریڈٹ حکومت پاکستان کو جاتا ہے۔ پاکستان کا لیبل معیار اور ساکھ کی علامت ہونا چاہئے، ادویہ ساز کمپنیوں کو چاہئے کہ عالمی معیار اپنانے کے لئے اقدامات کریں تاکہ یورپ سمیت دنیا کے دیگر تمام ممالک تک پاکستانی ادویات پہنچائی جا سکیں۔ مجھے یقین ہے پاکستانی ادویات کو یورپ سمیت دنیا کے تمام ممالک میں پذیرائی حاصل ہو گی۔ صدر نے کہا کہ اتھارٹی کے قیام پر صوبائی و وفاقی اسمبلیوں اور فردوس عاشق اعوان کی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ نیا قانون، عوام، مریضوں اور ادویات ساز اداروں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنائے گا۔ بل پر دستخط کی خصوصی تقریب میں وفاقی وزیر نیشنل ریگولیشنز اینڈ سروسز ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، وفاقی کابینہ کے ارکان، ارکان پارلیمان اور ادویہ ساز کمپنیوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر صدر نے فارما انڈسٹری کے مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی مختلف فارماسیوٹیکل کمپنیوں میں ”اچیومنٹ ایوارڈز“ بھی تقسیم کئے۔ صدر نے کہا کہ اس قانون سے عوام کو مناسب قیمتوں پر محفوظ اور معیاری طبی خدمات کی دستیابی یقینی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بائیو ٹیکنالوجی موجودہ صدی کی ترقی کا محرک ہے ہماری ادویہ سازی صنعت کو اس ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنے کی ضرروت ہے۔ علاوہ ازیں صدر آصف زرداری سے امرےکی سفےر رچرڈ جی اولسن اور چےف آف نےول سٹاف محمد آصف سندھےلہ نے گذشتہ روز اےوان صدر مےں الگ الگ ملاقات کی، صدر اور امرےکی سفےر کے درمےان ملاقات مےں پاکستان امرےکہ تعلقات پر تبادلہ خےال کےا گےا، صدر زرداری نے انہےں خوش آمدےد کہتے ہوئے اس امےد کا اظہار کےا کہ وہ اپنی بطور سفےر تعےناتی کے دوران باہمی مفادات، احترام اور باہمی اعتماد کی بنےاد پر پاکستان امرےکہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کےلئے خدمات سرانجام دےں گے۔ اس موقع پر صدر زرداری نے افغانستان آرمی کی طرف سے سرحد پار فائرنگ کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرنا صرف پاکستان ہی کی ذمہ داری نہیں دیگر ممالک بھی اپنا کردار اد ا کریں، امریکہ کے ساتھ اعتماد، احترام اور باہمی مفاد پر مبنی تعلقات چاہتے ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں واشنگٹن کو اپنی پالیسی کا دوبارہ جائزہ لینا ہو گا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم اتحادی کے طور پر پاکستان اپنا کردار جاری رکھے گا، ڈرون حملوں پر پاکستان کے م¶قف کو تسلیم کیا جانا چاہئے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق صدر نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم اتحادی کے طور پر پاکستان اپنا کردار جاری رکھے گا۔ صدر نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جانی نقصان کے ساتھ ساتھ ہماری اربوں ڈالر کی معیشت بھی تباہ ہوئی، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جوتعاون کیا اتنا کسی اور ملک نے نہیں کیا۔ صدر نے امید ظاہر کی کہ نئے امریکی سفیر رچرڈ اولسن کی تقرری کی مدت میں پاکستان امریکہ تعلقات مضبوط ہوں گے۔ بعدازاں امریکی سفیر رچرڈ اولسن نے صدر آصف زرداری کے ہمراہ کھانا بھی کھایا۔ علاوہ ازیں صدر زرداری سے پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل محمد آصف سندھیلہ نے بھی ایوان صدر میں ملاقات کی اور پاک بحریہ سے متعلق پیشہ وارانہ امور پر تبادلہ خیال ہوا۔

ای پیپر-دی نیشن