• news
  • image

ممتاز صحافی اور ادیب اصغر بٹ انتقال کر گئے

لاہور (خبرنگار) ممتاز صحافی، ناول نگار، ڈرامہ نویس اور ادیب اصغر بٹ قضائے الٰہی سے گزشتہ روز انتقال کرگئے۔ مرحوم کی عمر 91 برس تھی۔ انہوں نے اپنے کیرئیر کا آغاز 1950ءمیں بطور اسسٹنٹ ڈائریکٹر ریڈیو پاکستان کیا اور پھر وہ سٹیشن ڈائریکٹر کراچی ریڈیو رہے۔ بعدازاں وہ وزارت سیاحت و ثقافت میں چلے گئے جہاں سے بطور جائنٹ سیکرٹری ریٹائر ہوئے۔ وہ اپنی ملازمت کے دوران پاکستان ٹائمز میں ثقافت پر مضامین لکھتے رہے۔ ریٹائرمنٹ کے بعد انہوں نے پنجاب یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کی اور پاکستان ٹائمز کے ایڈیٹر کے طور پر کام کیا جس کے بعد انہوں نے ”دی نیشن“ میں بطور ڈپٹی ایڈیٹر ایڈیٹوریل خدمات سرانجام دیں۔ انہوں نے سٹیج اور ٹی وی کے ڈرامے لکھے۔ انکا ناول ”ٹوٹی کہاں کمند“ بھی شائع ہوا۔ اصغر بٹ گزشتہ کچھ عرصہ سے علیل تھے۔ گزشتہ روز وہ قضائے الٰہی سے انتقال کرگئے۔ انکے ورثاءمیں بیوہ نثار عزیز بٹ، دو صاحبزادگان ڈاکٹر احمد عزیز بٹ اور اشعر عزیز بٹ شامل ہیں۔ اصغر بٹ سابق وفاقی وزیر خزانہ و خارجہ سرتاج عزیز کے بہنوئی اور ایم ڈی نوائے وقت گروپ مجید نظامی کے برادر نسبتی تھے۔ مرحوم کی نماز جنازہ گزشتہ سہ پہر انکی رہائشگاہ 35/B میسن روڈ پر ادا کی گئی اور انہیں قبرستان میانی صاحب میں سپردخاک کیا گیا۔ انکے جنازہ میں سابق صدر رفیق تارڑ، جسٹس (ر) سردار محمد ڈوگر، سرتاج عزیز، مجید نظامی، ڈاکٹر فضل الدین، سہیل فضل، میاں عارف، شفقت کاکاخیل، کمال عزیز، جمال عزیز، سہراب بٹ، نذیر بٹ، عارف بٹ، طارق بٹ، شاہد کاردار، ڈاکٹر شاہد امین، ڈاکٹر قمبر، کرنل (ر) امجد حسین سید، اعظم بدر، بلال بٹ، سلیم بخاری، سعید آسی، مجاہد حسین سید، جسٹس (ر) آفتاب فرخ، صدیق الفاروق، شعیب بن عزیز، ڈاکٹر ایم اے صوفی، اصغر ندیم سید، پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد، شجاعت ہاشمی، ابصار عبدالعلی، اکرم چودھری، انور نیازی و دیگر احباب و رفقاءنے شرکت کی۔ مرحوم اصغر بٹ کی رسم قل کل بروز جمعرات بعد نماز عصر انکی رہائشگاہ 35/B میسن روڈ پر ادا کی جائیگی۔

epaper

ای پیپر-دی نیشن