الیکشن کے بعد پاکستان توڑنے،آزاد بلوچستان کے قیام کے خوفناک منصوبے کا انکشاف
ملتان (محمد شہباز اکمل سے) آئندہ انتخابات کے بعد پاکستان کو توڑنے اور بلوچستان سے پختونوں اور غیر بلوچوں کو بے دخل کرکے آزاد بلوچستان کے قیام کے خوفناک منصوبے کا انکشاف ہوا ہے۔ اس منصوبے پر ملک دشمن قوتیں کافی حد تک اپنا ہوم ورک مکمل کر چکی ہیں۔ بلوچستان کے علاقے چمالانگ کے قریب واقع ملک دشمن قوتوں کے ایک ٹریننگ کیمپ سے ملنے والی معلومات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ بلوچستان میں ملک دشمن قوتوں کے متعدد ٹریننگ کیمپ موجود ہیں، جہاں بلوچ سرداروں کی اجارہ داری کی وجہ سے بنیادی حقوق سے محروم بلوچ نوجوانوں کی برین واشنگ کی جا رہی ہے اور انہیں عسکری تربیت دے کر بلوچستان کی آزادی کیلئے باقاعدہ جنگ کیلئے تیار کیا جا رہا ہے۔ معلوم ہوا ملک دشمن قوتیں برین واشنگ اور ٹریننگ کے حوالے سے اپنے اہداف حاصل کر چکی ہیں ذرائع سے معلوم ہوا ہے پاکستان کو افغان بارڈر اورڈرون حملوں کے چکر میں الجھا کر بڑی تیزی سے ٹریننگ اور برین واشنگ کے اہداف حاصل کئے گئے ہیں اور اب باقاعدہ عملی جدوجہد کا مرحلہ شروع ہونے والا ہے۔ لیکن اس سے پہلے آئندہ انتخابات کے بعد بلوچستان میں ایک حکومت قائم کی جائے گی جو مکمل طور پر ملک دشمن قوتوں کے زیر اثر ہو گی ذرائع نے بتایا پاکستان کو گالیاں دینے والے بلوچ سرداروں کا اچانک یو ٹرن اور ملک بچانے کیلئے آگے آنا اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے بلوچ سردار آئندہ انتخابات میں بلواسطہ یا بلاواسطہ طور پر بھرپور حصہ لیںگے اور بلوچستان میں اپنی حکومت قائم کریںگے جس میں اپوزیشن بھی انہی بلوچ سرداروں کی پروردہ ہو گی مختلف ایشوز کو اٹھا کر بلوچستان حکومت وفاق کے خلاف علم بغاوت بلندکرے گی وفاق جب کارروائی کرنے کی کوشش کرے گا تو بلوچستان حکومت اپوزیشن سمیت ایک یورپی ملک میں جا کر بیٹھ جائے گی اور باقاعدہ تربیت یافتہ بلوچ نوجوانوں کوفوج انتظامیہ پختونوں اور غیر بلوچوں کے خلاف کارروائیوں کا حکم مل جائے گا اس صورتحال میں بیشتر ممالک یورپ میں قیام پذیر بلوچستان کی حکومت کو تسلیم کر لیں گے اور مشرقی تیمور کی طرز پر ایک نیا ملک قائم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ ذرائع نے بتایا بعض ٹریننگ کیمپ کے خلاف کارروائی کے لئے فوج نے حکومت سے باقاعدہ اجازت بھی طلب کی ہے مگر حکومت کی طرف سے ہاں یا ناں میںکوئی جواب نہیں دیا گیا۔