مارشل لاءکا خطرہ ہے نہ انتخابات ملتوی ہونگے: قمر کائرہ
اسلام آباد + ہیڈ رسول (آئی این پی + نوائے وقت رپورٹ+ نامہ نگار) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ اصغر خان کیس کی ایف آئی اے سے تحقیقات کے معاملہ پر (ن) لیگ پہلے اپنے گھر کو ٹھیک کرلے، اگر انہیں رائیونڈ کے تھانےدار سے تحقیقات بھی قبول نہیں تو نارووال کے تھانےدار سے کروا لیں، سپریم کورٹ کی رپورٹنگ میں احتیاط کی ضرورت ہے، عدالت کبھی نہیں کہہ سکتی کہ وزیراعظم اور وزراءآتے جاتے رہتے ہیں، عدالت کے پاس پارلیمان کا دیا اختیار ہے، عدالت نے مقدمات اور وزراءنے ملک کے فیصلے کرنے ہوتے ہیں، حالات 2008ءسے بہت بہتر ہیں، اسلم بیگ پرانے خواب دیکھنا چھوڑ دیں، اب مارشل لاءکا خطرہ نہیں، عوام سپاہ کے جرنیلوں کا احترام کرتے ہےں۔ پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہیڈ رسول سے نامہ نگار کے مطابق ڈنگہ کھاریاں روڈ پر ہسپتال کی افتتاحی تقریب سے خطاب اور شادی کی تقریب میں گفتگو کے دوران قمر زمان نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کی حکومتوں کے پاس وسائل کم اور لوگوں کی توقعات زیادہ ہوتی ہیں اس لئے لوگ زیادہ خوش نہیں ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ عوام اپنے حق رائے دہی سے ملک میں مثبت تبدیلی لا سکتے ہیں۔ معاشرے کو بہتر بنانے کے لئے عوام ان نمائندوں کو منتخب کریں جو نعروں سے ہٹ کر عوامی خدمت پر یقین رکھتے ہوں۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو میں قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ مئی کے دوسرے ہفتے انتخابات ہو سکتے ہیں، حکومت اپنی مدت پوری کرے گی، ایسا نہیں کہ ملک میں انتخابات ملتوی کرنے کا کوئی اشارہ ہے۔ اصغر خان کیس میں دوسری پارٹیوں تحقیقات شروع کیں تو ہم پر سیاسی انتقام کے الزامات آئیں گے۔ نوازشریف یقیناً کہہ چکے ہیں کہ انہیں ایف آئی اے کے تحقیقات کرنے پر کوئی اعتراض نہیں لیکن چودھری نثار نے کہا ہے کہ انہیں ایف آئی اے سے تحقیقات قبول نہیں اور اس وقت نوازشریف نہیں چودھری نثار اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ہیں۔ اسمبلیوں کی مدت مارچ میں پوری ہوتی ہے جس کے بعد نگران حکومت 45دن میں انتخابات کرائے گی۔ اس بات میں کوئی صداقت نہیں کہ عام انتخابات ملتوی ہو جائیں گے۔ الیکشن میں ہم اپنی کارکردگی کی بنیاد پر ووٹ مانگیں گے۔