سپنا کیس: مقدمہ کے باوجود دوست کھوسہ کی عدم گرفتاری پر ڈی ایس پی کی طلبی
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائی کورٹ نے سپناءخان کے اغواءاور قتل کی انوےسٹی گےشن ونگ کے اعلیٰ پولےس آفےسر سے تفتیش کرانے اور دوست محمد خان کھوسہ کے خلاف مقدمہ درج ہونے کے باوجودگرفتار نہ کرنے کی درخواست پر ڈی ایس پی رےس کورس صفدر کاظمی کو رےکارڈ سمےت طلب کرلےا۔ مسٹر جسٹس شےخ نجم الحسن نے حکومت پنجاب اور پولےس سے دو ہفتے مےں جواب بھی طلب کرلےا ہے۔ فاضل جج نے اسسٹنٹ اےڈووکےٹ جنرل سے استفسار کےا کہ سپنا خان بازےاب ہوئی نہ ہی دوست محمد کھوسہ وغےرہ کو گرفتار کےاگےا ہے آپ حکومت پنجاب اور محکمہ پولےس سے جوا ب لے کر عدالت کو بتائےں۔ درخواست گذار کا موقف تھا کہ سپناخان تقرےباً ڈےڑھ سال سے لاپتہ ہے۔ دوست محمد کھوسہ وغےر ہ نے اغواءکرکے اس کو قتل کردےا۔ 16مارچ2012کو لاہور ہائی کورٹ کے حکم پر اغواءاور ممکنہ قتل کا مقدمہ درج کرتے ہوئے لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شےخ نجم الحسن نے حکم دےا تھا کہ اس مقدمہ کی انکوائری انوےسٹی گےشن ڈےپارٹمنٹ پولےس کے اعلیٰ افسر سے کرائی جائےں ۔ سردار دوست محمد کھوسہ کے خلاف پولےس نے مقدمہ نمبر169/12 درج تو کرلےا مگر آج تک دوست محمد کھوسہ اور ان کے ساتھےوں کو گرفتار کےا گےا نہ ہی ان کو شامل تفتےش کےا گےا۔