انگریز نے لائن بچھائی، اب فوج پہرہ دیتی اور انجینئر کام کرتے ہیں: پشاور ہائیکورٹ
پشاور ( آئی این پی) پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس دوست محمد خان نے کہا ہے کے سو سال قبل جب ٹیکنالوجی نہیں تھی تو انگریزوں نے طورخم تک ریلوے لائن بچھائی اور قبائلیوں کو بھی ریل کی سہولت فراہم کی لیکن آج جب ہم سائنس اور ترقی کے جدید دور سے گذر رہے ہیں تو ریلوے کی بوگیاں اور انجن فروخت کئے جا رہے ہیں اس دور میں فوج پہرہ دیتی اورانجینئر کام کرتے۔ فاضل چیف جسٹس نے منگل کو یہ ریمارکس ریلوے حکام کے خلاف دائرایک رٹ پٹیشن کی سماعت کے دوران دئیے‘ دورکنی بنچ چیف جسٹس دوست محمد خان اور مسزجسٹس ارشاد قیصرپرمشتمل تھا۔ قاضی انور ایڈووکیٹ نے عدالت کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ بیرون ممالک کا ریلوے نظام اتنا ایڈوانس ہے کہ وزراءاور وی وی آئی پیز بھی ریلوے میں سفر کو ترجیح دیتے ہیں جس پرفاضل چیف جسٹس نے جواب دیتے ہوئے کہاکہ ہمارے وی آئی پیز بھی گاڑیوں کے قافلے کی شکل میں سفرکرتے ہیں اوراسے ہی ٹرین سمجھا جاتاہے فاضل چیف جسٹس نے کہاکہ انہوں نے ڈی جی پی ڈی اے کو کہاتھا کہ بین الاقوامی ماہرین پر مشتمل مشاورتی ٹیم تشکیل دی جائے اورٹیم کے مشورے سے پشاورکے ترقیاتی منصوبے تشکیل دئیے جائیں اوررنگ روڈ کی طرح پشاورسے باہررنگ ٹرین کامنصوبہ عمل میں لایاجائے تاہم ڈی جی نے عدالتی احکامات پرعملدرآمد کی بجائے شہرکی سڑکوں پر ٹریفک کابوجھ مزید بڑھادیاہے اورغیرضروری اوورہیڈ پل بناکرشہرکاحلیہ ہی بگاڑ دیا ہے جبکہ دوسری جانب حکومت نے لواری ٹنل کے منصوبے کو بھی ایسے ہی چھوڑ دیا ہے فاضل بنچ نے بعدازاں رٹ کی سماعت اگلی پیشی تک ملتوی کردی ۔