• news

سیاستدانوں میں پیسوں کی تقسیم‘ بینظیر حکومت سکیورٹی رسک بن چکی تھی: بریگیڈیئر (ر) محمود الحسن

 اسلام آباد ( آئی اےن پی )ایکس سروس مین ایسوسی ایشن کے مرکزی سیکرٹری جنرل بریگیڈئر (ر)سید مسعود الحسن نے کہا ہے کہ اگر ایک عورت سے تعلقات پر اےف بی آئی سی آئی اے چیف کا پےچھا کر سکتی ہے تو سےاسی حکومتوں کی ملک دشمن سرگرمےوں پر آئی اےس آئی اور قومی سلامتی کے دےگر ادارے ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر نہےں بےٹھ سکتے ،حسین حقانی کے ذریعے پاک فوج کے خلاف سازش کی گئی، ویت نام میں شکست سے دوچار ہونے کے باوجود کسی امریکی نے اپنی فوج کے خلاف ایک لفظ نہیں کہا تھا‘ ویت نام میں لڑنے والوں کو آج بھی امرےکہ مےںہیرو کا درجہ حاصل ہے، غےر ملکی اشاروں پر پاک فوج کے خلاف پراپیگنڈہ کےا جا رہا ہے، جمعرات کو ےہاں صحافےوں سے گفتگو کے دوران بریگیڈئر (ر)سید مسعود الحسن نے کہا کہ 1990 مےں اس وقت کی حکومت کی پاکستان مخالف سرگرمیوں پر آئی ایس آئی کیسے خاموش رہ سکتی تھی،اس بات کو دیکھا جائے کہ سابق صدر غلام اسحٰق خان مرحوم جو ایک غیر سیاسی شخصیت تھے انہوں نے کن مقاصد کے تحت جنرل اسد درانی کو سیاستدانوں میں پیسے تقسیم کرنے کیلئے ہدایات جاری کیں،یہ بات حقیقت پر مبنی نظر آرہی ہے کہ یہ نیوکلیئر پروگرام کو بچانے کیلئے کیا گیا،اس وقت کے حکمرانوں نے امریکن سےنےٹرزکو بھی خط لکھا تھا کہ پاکستانی فوج کو دباﺅ میںلانے کیلئے بھارت سے کہا جائے کہ وہ سرحدوں پر پریشر بڑھائے،اب بھی حسین حقانی کے ذریعے پاک فوج کے خلاف سازش کی گئی جسے میمو گیٹ سکینڈل کہا جاتا ہے،اس وقت بے نظیر حکومت سیکیورٹی رسک بن چکی تھی اس تناظر اور خدشات کے پیش نظر ملکی سالمیت سے وابستہ اداروں نے کچھ نہ کچھ تو کرنا ہی تھا۔

ای پیپر-دی نیشن