• news

پاکستان میں دہشت گردی کے ٹھکانے افغانستان کے مستقبل کیلئے خطرہ ہیں: کرزئی

کابل(آن لائن)افغان صدر حامد کرزئی نے پاکستان میں دہشت گردی اور محفوظ ٹھکانوں کو اپنے ملک کے مستقبل اور خطے کےلئے سب بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ افغانستان کو دہشت گردی کی دلدل سے نکالنے کےلئے اقدامات اٹھائیں گے۔ بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں افغان صدر حامد کرزئی نے کہا کہ پاکستان میں پروان چڑھنے والی دہشت گردی اب بھارت اور افغانستان سے زیادہ خود پاکستان کےلئے خطرناک صورت حال اختیار کر گئی ہے یہی وجہ ہے کہ ہم نے پاکستان کے بارے میں اپنی پالیسی تبدیل کر دی ہے۔ اب پاکستان پر تنقید کے بجائے اسے قائل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کسی بھی حکمت عملی میں کامیاب ہتھیار کے طور پر استعمال نہیں ہو سکتا اور نہ ہی اس کی بنیاد پر کسی بھی ملک کی خارجہ پالیسی اور دیگر مقاصد حاصل ہو سکتے ہیں یہ ہتھیار صرف اپنے لئے نقصان دہ ہے اور ایک وقت میں خود اس کا شکار ہو جاتا ہے ۔ہم دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے بارے میں پاکستان کے ساتھ ہیں اور امید ہے کہ پاکستان کی جانب سے جلد یہ تسلیم کر لیا جائیگا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی پڑوسی ممالک کے ساتھ ساتھ اس کو بھی تباہ کررہی ہے اور یقین ہے کہ پاکستان اس کے خاتمے کےلئے جلد ٹھوس اور موثر اقدامات اٹھائےگا۔ حامد کرزئی کا کہنا تھا کہ شاید پاکستان کو ابھی تک افغانستان اور بھارت کے خلاف ہونے والی دہشت گردی کے خاتمے کے بارے میں فوائد کا علم نہیں ۔یہی وجہ ہے کہ وہ اپنی پالیسی کو تبدیل نہیں کررہا ہے ، یہ وقت صرف اچھے الفاظ اور بیانات کا نہیں بلکہ مناسب اور ٹھوس اقدامات کا ہے۔اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ خطے میں قیام امن اور افغانستان کے مستقبل کےلئے پاکستان کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہوگا اور افغانستان کو خصوصی طور پر پاکستان کی مدد کی ضرورت ہے ۔

ای پیپر-دی نیشن