سینٹ: کراچی میں امن کیلئے 8 تجاویز‘ کرپٹ جرنیلوں پر سول کورٹس میں مقدمات چلائے جائیں: رضا ربانی
اسلام آباد (خبرنگار + وقت نیوز + ایجنسیاں) بدھ کو ایوان بالا کے اجلاس میں سینیٹر رضا ربانی نے فوج سے ریٹائر ہونے والے کرپٹ جنرلوں کے خلاف مقدمات سول کورٹس میں چلانے کا مطالبہ کردیا ہے۔ انہوں نے کراچی میں امن اور جاری قتل و غارت اور دہشت گردی کے حل کیلئے ایوان میں 8 تجاویز پیش کیں، طلال بگٹی کے گھر ایف سی اور ہندو ڈاکٹر رمیش کے گھر پولیس کے چھاپے کے خلاف مسلم لیگ ن نے ایوان سے واک آﺅٹ کیا۔ وزیر داخلہ رحمن ملک نے کہا کہ کراچی اس وقت مشکل میں ہے اور پاکستان ایک نازک دور سے گزر رہا ہے۔ اندرونی اور بیرونی مداخلت ہو رہی ہے، مشاہد اللہ نے نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ 12 نومبر کو ایف سی نے طلال بگٹی کے گھر بغیر کسی وجہ سے چھاپہ مارا جس سے ایک ایسے بلوچ لیڈر کی توہین ہوئی جو پاکستان کے قانون میں رہ کر سیاست کر رہا ہے۔ اسی طرح بلوچستان کے ڈاکٹر رمیش کے گھر پولیس نے چھاپہ مارا اور ملازمین کو تشددکا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان واقعات کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہیں۔ ایف سی اور پولیس کے خلاف غیر قانونی چھاپوں پر ایف آئی آر درج ہونی چاہئے۔ پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے کراچی کے حالات پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں جاری قتل و غارت کے خلاف اب تک حکومت نے جو اقدامات اٹھائے ہیں وہ بے نتیجہ اور ناکافی ہیں۔ جب سے حکومت وجود میں آئی ہے ایسے حالات پیدا کئے گئے ہیں جس سے ادارے بدنام اور کھوکھلے ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ کرپٹ جنرلوں کا احتساب ہونا چاہئے جب وہ فوج میں ہوں تو فوج کا قانون ان پر لاگو ہونا چاہئے مگر جب فوج سے باہر ہوں تو انکے خلاف سول قانون کے مطابق مقدمات چلائے جائیں۔ انہوں نے سندھ حکومت کو 8 نکات پر مبنی ایک تجویز بھیجنے کا اعلان کیا جس کے مطابق صوبائی حکومت دہشت گردوں کے خلاف رائے عامہ ہموار کرے اور دہشتگردوں اور دہشت گرد گروپوں کے خلاف کارروائی کرے۔ صوبائی حکومت کو چاہئے کہ ان تمام سٹیک ہولڈر کی صوبائی لیول پر کمیٹیاں بنائے جو اپنے اپنے علاقوں میں امن و امان کی ذمہ دار ہوں۔ انٹیلی جنس ایجنسیوں کے باہم رابطوں کو مضبوط بنایا جائے اور صوبے میں آنے اور جانے والوں پر کڑی نظر رکھی جائے۔ دہشت گردی کے الزام میں پکڑے جانے والے افراد کو تھانوں سے رہا نہ کیا جائے بلکہ ان کو عدالت کے رحم کرم پر چھوڑ دیا جائے۔ سیاسی بنیادوں پر بھرتیاں بند کی جائیں، ایس ایچ او کی پوسٹنگ کے لئے سفارش بند کی جائے، سندھ کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو موبائل فون ٹریکنگ سسٹم دیا جائے۔ کراچی کے اندر سی پی ایل سی کے رول کو بڑھایا جائے۔ سی سی ٹی وی کیمروں کو فعال کیا جائے اور خراب کیمروں کو درست کیا جائے۔ رحمن ملک نے کہا کہ اگر انہیں وقت دیا جائے تو وہ ان کیمرہ اجلاس میں بتائیں گے کہ یہ لوگ پیارے پاکستان کے ساتھ کیا کر رہے ہیں۔کراچی میں طالبان منتقل کردئیے گئے ہیں خاص کر کراچی کے بارڈر کے علاقوں میں ان کے ٹھکانے موجود ہیں۔ انہوں نے پارلیمنٹ کو ان کیمرہ بریفنگ کی پیشکش کی اور کہا کہ سینٹ اور قومی اسمبلی کو ان کیمرہ بریفنگ کیلئے وزیراعظم کو خط لکھا ہے بتانا چاہتا ہوں کہ دہشت گرد کہاں سے تعلق رکھتے ہیں۔ قائد ایوان جہانگیر بدر نے اعتراف کیا کہ سی ڈی اے کا منصوبہ پارک انکلیو میں کارنر پلاٹس بااثر لوگوں کودئیے گئے قرعہ اندازی دوبارہ کی جائے گی جبکہ چیئرمین سینٹ نے پارک انکلیو کے معالے کو سینٹ کی قائمہ کمیٹی کیبنٹ کے سپرد کردیا۔ وزیر مملکت خواجہ شیراز محمود نے کہا ہے کہ ڈالر پردباﺅ کے باعث اس کے ریٹ میں اضافہ ہوا ہے کبھی بھی عالمی مالیاتی اداروں کو ادائیگیوں میں تاخیر نہیں کی۔ وزیر مملکت برائے پیداوار خواجہ شیراز نے کہا کہ سٹیٹ بنک اور حکومت روپے کی قدر کومستحکم بنانے کیلئے اقدامات کی ذمہ دار ہے، عالمی مالیاتی اداروں کو ادائیگیوں میں کبھی تاخیر نہیں ہوتی۔ خواجہ شےراز محمود نے اےوان کو بتاےا کہ ملک کی موجودگی معاشی صورتحال گزشتہ دور کے مقابلے مےں بہت کمزور ہے، امن وامان کی خراب صورتحال اور دہشتگردی کےخلاف جنگ کی وجہ سے درپےش حالات کے تناظر مےں غےر ملکی براہ راست سرماےہ کاری تارےخ کی کم ترےن سطح پر ہے، ورلڈ بنک کو قرضوں کی قسطوں کی ادائےگی کا ڈالر کی اوپن مارکےٹ سے خرےداری کا کوئی واسطہ نہےں ہے۔ سینٹ کا اجلاس آج صبح 10 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔