آڈٹ سے انکار کرنیوالے اداروں کیخلاف قومی اسمبلی کو ریفرنس بھجوائے جائیں گے: پی اے سی
اسلام آباد (ثناءنیوز) پی اے سی نے اعلان کےا ہے کہ حسابات کی جانچ پڑتال سے انکار کرنے والے اداروں کے خلاف قومی اسمبلی کو رےفرنسز بھجوائے جائےں گے۔ اےکٹ آف پارلےمنٹ کے تحت قائم ادارے حسابات اور پی اے سی مےں پےش ہونے سے انکار نہےں کر سکتے، ان اداروں کے بارے مےں وزےراعظم سے بھی رابطہ کےا جائے گا۔ پی اے سی نے اےف بی آر سے تمام اداروں اور شعبوں کی گزشتہ دس سالوں کی ٹےکس ادائےگےوں اور واجبات کی تفصےلات بھی مانگ لی ہےں۔ کمےٹی کا اجلاس چےئرمےن ندےم افضل چن کی صدارت مےں میں ہوا۔ پی اے سی نے واضح کیا کہ حسابات کی جانچ پڑتال نہ کرانے والے آئین کی خلاف ورزی کے مرتکب ہورہے ہیں کیونکہ یہ ادارے ایکٹ آف پارلیمنٹ کے تحت قائم ہوئے ہیں۔ اجلاس میں SECP، پی ایم ڈی سی اور نیشنل بنک کے حکام پیش ہوئے تھے۔ آڈٹ سے متعلق معاملات طے کرنے کے لیے چار رکنی کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ نیشنل بنک کے اثاثوں کے پورٹ فولیو کے حوالے سے معاملات انتہائی خراب ہیں۔ ان معاملات کی وجہ سے بنک کی تباہی کا خدشہ ہے۔ پی اے سی نے ایف بی آر کو سیلز ٹیکس کے آڈٹ کی بھی ہدایت کی ہے ایف بی آر کے حکام نے بتایا کہ ٹیکس اد انہ کرنے والوں کے قومی شناختی کارڈ بلاک ہو جائیں گے۔ ان کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں گے۔ خواجہ آصف نے مزید کہا کہ نیشنل بنک کے سابق اور موجودہ صدر پر کرپشن کے الزامات ہین ان کو چھپایا جا رہا ہے۔ پی اے سی نے آئندہ اجلاس میں سیکرٹری خزانہ ، صدر نیشنل بنک اور سیکرٹری خزانہ کو بلا لیا ہے۔ پی ایم ڈی سی کے رجسٹرار نے بتایا کہ ان کا ادارہ وفاقی حکومت کے ماتحت ہے نہ حکومت کے سروس رولز لاگو ہوتے ہیں، اس طرح ہم حکومت سے فنڈز نہیں لیتے اسی لیے تھرڈ پارٹی سے آڈٹ کراتے ہیں۔