موبائل فون بند کرنا ‘ موٹر سائیکل پر پابندی لگانا رحمن ملک کا ذاتی فیصلہ تھا : خورشید شاہ
سکھر (نوائے وقت رپورٹ + این این آئی + آئی این پی) وفاقی وزیربرائے مذہبی امور سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ دہشت گردی کی اطلاع پر موبائل فون کی سم بلاک کرنا اور موٹرسائیکل پر پابندی عائد کرنا رحمٰن ملک کا ذاتی فیصلہ تھا۔ حکومت اس میں شامل نہیں تھی۔ اس سے اچھا تو یہ تھا کہ اس روز عام تعطیل کر دی جاتی۔ شفاف الیکشن حکومت کی اولین ترجیح ہیں، انتخابات ہر صورت میں مقررہ وقت پر ہوں گے، چیئرمین نیب جو بیانات دے رہے ہیں انہیں وہ زیب نہیں دیتے، نیب کرپشن میں ملوث سیاست دانوں کے نام منظر عام پر لائے، کراچی کی بدامنی میں جو بھی پارٹی یا گروپ ملوث ہے اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔ شہید بے نظیر روزگار سکیم کے تحت سی این جی رکشہ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہاکہ الیکشن کمشن نے آئندہ انتخابات عدالتی افسروں کی نگرانی میں کرانے کا جو فیصلہ کیا ہے اس فیصلے کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن میں پولیس، رینجرز اور بیرونی نگرانی کے لیے فوج مقرر ہونی چاہیے۔ الیکشن کمشن سمجھتا ہے کہ عدالتی افسروںکی نگرانی میں الیکشن فےئر ہوں گے توہم بھی مکمل اعتماد کر تے ہیں الیکشن کمشن کے اس فیصلے پر، ہماری خود بھی خواہش ہے کہ عدالتی افسروںکی نگرانی میں ہوں اور عدلیہ اس میں بہت بڑا کردار ادا کرے۔ شفاف الیکشن حکو مت کی اولین ترجیح ہیں، انتخابات ہر صورت میں مقررہ وقت پر ہوں گے، دہشت گردی کے خلاف فری ٹرائل ایکٹ کی کوشش کررہے ہیں۔ قانون سازی کےلئے تمام پارٹیوں سے مشاورت کی جاتی ہے۔ آرمی چیف اور چیف جسٹس کے بیانات ان کا ندرونی معاملہ ہے، تمام ادارے اپنے آئینی حقوق میں رہ کرکام کریں تو اداروں میں آپس میں تصادم نہیں ہوگا۔ چیئرمین نیب کے پاس اگر کرپٹ سیاستدانوں کے نام ہیں تو واضح کریں اس حوالے سے کھل کر بات ہونی چاہئے، کراچی میں ایسا آپریشن ہونا چاہئے جو کئی سال تک یاد رہے۔کراچی اور بلوچستان کے حالات پر اتحادی جماعتوں کو سرجوڑ کر بیٹھنا ہو گا، نگران سیٹ اپ جلد آئیگا اور الیکشن مقررہ وقت پر ہی ہوں گے، ہم جلد متفقہ احتساب بل لا رہے ہیں۔ جمہوریت کے لئے باتیں کرنے والی عدلیہ کو جمہوریت کے لئے کردار بھی ادا کرنا چاہئے تاہم اس کی یہ بات اچھی پیش قدمی ہے۔