مار نہیں پیار
مکرمی! آج کل سکولوں میں مار نہیں پیار کا سلوگن گایا جا رہا ہے۔ یہ حقیقت ہے کہ بچوں کی تربیت میں پیار کا عنصر ہوناچاہئے لیکن جس طرح گھروں میں صرف لاڈ پیار سے بچے بگڑ جاتے ہیں اور ا ن کےلئے یہ مشہور زمانہ مقولہ استعمال کرنا پڑتا ہے”کھلاﺅ سونے کا نوالہ اور دیکھو شیر کی نظر سے“۔ اسی طرح کچھ بچے باتوں کو نہیں لاتوں کے بھوت ہوتے ہیں لیکن میڈیا ٹیچرز کی مار کو سلطانث راہی کی مار دھاڑ بنا کے پیش کرتا ہے چنانچہ سکولز میں اساتذہ اکرام ایک پلاسٹک کی سکیل بھی طلبا پر استعمال نہیں کر سکتے اس کا نقصان یہ ہو رہا ہے کہ بچے نہ صحیح طور پر ہوم ورک کرتے ہیں نہ سبق یاد کرتے ہیںکیونکہ انہیں اپنی اصلاح کے لئے مار کا خوف نہیں اور والدین بھی بچوں کا ساتھ دیتے ہوئے زرا سے مارنے پر سکولز پہنچ جاتے ہیں۔ یہ رویہ والدین بچوں کے حق میں زہر قاتل ہے۔ اساتذہ اکرام کا درجہ بہت بلند ہے۔ ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی صفات میں معلمی کی صفت کو پسند کیا ہے۔ اور حضرت علی نے فرمایا ”جس نے مجھے ایک لفظ پڑھا دیا میں ساری زندگی اس کا غلام رہوں گا“۔ جبکہ آج کے طلباءاساتذہ کرام کا احترام بھول چکے ہیں۔ اساتذہ اکرام کی بچوں سے کوئی دشمنی نہیں ہوتی وہ محض ان کی اصلاح کےلئے اگر تھوڑی مار پیٹ کرتے ہیں تو اسے انا کا مسئلہ نہیں بنانا چاہئے بلکہ مسئلے کی تہہ تک پہنچ کر بچوں کی اصلاح کو مدنظر رکھنا چاہئے۔
(ریحانہ سعیدہ مکان نمبر23 اکبر سٹریٹ نمبر31A برنی روڈ گڑھی شاہو لاہور)