وزیرستان میں دہشت گردی طاقت کے زور سے ختم نہیں کی جا سکتی: فضل الرحمن
دیر بالا (نوائے وقت نیوز+ایجنسیاں) جمعیت علماءاسلام (ف)کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ امریکہ دنیا کو زبردستی فتح نہیں کر سکا، حکمران زور کی بنیاد پر کیسے دہشتگردی ختم کریں گے، خیبر پی کے میں غیراعلانیہ مارشل لا نافذ ہے، چیف جسٹس کوئٹہ اور کراچی میں بدامنی کیسز کیلئے عدالتیں لگاتے ہیں وہ خیبر پی کے میں عوام کے ساتھ ہونے والے مظالم کا بھی نوٹس لیں، پوری دنیا پر حکومت کے خواہشمند امریکہ کی اپنی ریاستوں نے آزادی مانگنا شروع کردی ہے۔ وہ اتوار کو یہاں دیر سٹیڈیم میں اسلام زندہ باد کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ کانفرنس سے مولانا گل نصیب خان، مولانا محمد قاسم اور انعام اللہ خان ایدوکیٹ اور دیگر رہنماﺅں نے بھی خطاب کیا۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اگر نوجوان اسلحہ اٹھائیں تو انہیں انتہاپسند جبکہ اگر کوئی نوجوان ڈھول اٹھائیں تو اسے اصلاح پسند کہا جاتا ہے کیونکہ ایک کھلا تضاد ہے۔ اسلحے والوں کو دہشت گرد قرار دیکر اسکے خلاف آپریشن کیا جارہا ہے وزیرستان اور خیبر پی کے میں آپریشن کرکے لوگوں کو دربدر کررہے ہیں۔ وزیرستان میں دہشتگردی طاقت کی زور سے ختم نہیں کیا جاسکتا کیونکہ امریکہ نے دنیا کو زبردستی فتح نہیں کیا تو ہمارے حکمران کس طرح دہشتگردی کو زور سے ختم کرسکتے ہیں۔ امریکہ جو پوری دنیا پر حکومت کرنا چاہتا ہے آج اپنی ہی ریاستیں ان آزادی چاہتے ہیں اور امریکہ اپنا وجود برقرار نہیں رکھ سکتا۔ تمام ملت اسلامیہ ایک کرب کے دور سے گذر رہا ہے عالمی استعماری طاقتیں امریکی قیادت میں مسلمانوں کے خون درپے ہیں پاکستان سمیت افغانستان، عراق، لیبیا مسلم دنیا میں جو بے قراری ہیں امریکی جارحیت کی وجہ سے ہے۔ مولانا گل نصیب خان نے کہا کہ سیکولر اتحادوں کا ایجنڈا ظلم و بربریت ہے لیکن ایم ایم اے کے پانچ سال دور میں بدامنی کا کوئی ایک واقعہ نہیں ہوا۔ اے این پی اور پیپلزپارٹی کی حکومت نے مہنگائی اور بے روزگاری سے عوام کا جینا حرام کردیا ہے۔