• news

مہمند ایجنسی : قافلے پر خاتون کا خودکش حملہ‘ قاضی حسین احمد محفوظ رہے ‘3 افراد زخمی

مہمند ایجنسی + لاہور (وقت نیوز + نوائے وقت نیوز + خصوصی نامہ نگار) مہمند ایجنسی گنداﺅ میں سابق امیر جماعت اسلامی قاضی حسین احمد کے قافلے پر ایک خاتون نے خودکش حملہ کیا جس میں 3 افراد زخمی ہو گئے تاہم قاضی حسین احمد محفوظ رہے، انکی گاڑی کے شیشے ٹوٹ گئے۔ تفصیلات کے مطابق مہمند ایجنسی ہیڈکوارٹر تحصےل غلنئی میں گنداﺅ چاڑاگان کے مقام پر مرکز اسلامی کی افتتاحی تقریب میں جاتے ہوئے قاضی حسین احمد کے قافلے پر خودکش بمبار خاتون نے اس وقت حملہ کر دیا جب ان کا قافلہ غیبہ پوسٹ کے قریب سے گزر رہا تھا۔ حملے میں گارڈ شیر زمان، ڈرائیور شعیب اور ان کا تیسرا ساتھی زخمی ہوا۔ پولیٹیکل انتظامیہ کے مطابق خودکش حملہ ایک برقعہ پوش خاتون نے کیا اور اس کے جسمانی اعضا اکٹھے کر لئے گئے۔ پولیٹیکل ایجنٹ مہمند نے بتایا کہ جماعت اسلامی کے رہنما کو بھرپور سکیورٹی فراہم کی گئی تھی۔ مضبوط سکیورٹی کے باعث ہی دہشت گرد اپنے عزائم میں ناکام ہو گئے۔ صدر، وزیراعظم، گورنر اور وزیر اعلیٰ خیبر پی کے، نوازشریف، شہباز شریف نے حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ افغانستان کے صدر حامد کرزئی نے بھی قاضی حسین احمد کو فون کر کے حملے کی مذمت کی ہے۔ صدر نے گورنر سے قاضی حسین احمد پر حملے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ وزیراعظم پرویز اشرف نے قاضی حسین احمد کو ٹیلیفون کر کے خیریت دریافت کی۔ جماعت اسلامی کے سابق امیر قاضی حسین احمد نے بتایا کہ حالیہ خودکش حملہ اسلامی تنظیموں نے نہیں بلکہ اسلام دشمن امریکہ اور بھارت کے آلہ کاروں نے کیا ہے۔ اس طرح کے حملوں سے ہمارا عزم متزلزل نہیں ہو گا اور ہم قبائلی خطے میں امریکہ اور بھارت جیسے اسلام دشمن ملکوں کی سازشوں کو ناکام بنائینگے۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں سیاسی عمل ہر صورت جاری رہے گا۔ مرکز اسلامی کے افتتاحی جلسہ سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو میں قاضی حسین احمد نے کہا کہ قبائلی خطے میں امریکہ اور بھارت نے سازشوں کا جال بچھا کر بدامنی اور فسادات کو ہوا دی ہے اور بے گناہ قبائلیوں کو بیدردی سے مارا جا رہا ہے۔ ملک بھر میں بدامنی، فسادات اور دھماکے پرویز مشرف کی امریکہ نواز پالیسیوں کا نتیجہ ہیں۔ موجودہ حکومت نے پرویز مشرف کی پالیسیوں کو جاری رکھ کر پاکستان کی معیشت اور پیداوار کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور خصوصاً فاٹا میں امن تب قائم ہو گا جب ہم امریکہ کے اتحاد سے الگ ہو جائینگے کیونکہ امریکہ اور اس کے حواری کشمیر اور فلسطین میں بےگناہ مسلمانوں کا قتل عام کر رہے ہیں۔ ہمیں دہشت گردی کی نام نہاد جنگ سے نکلنا ہو گا۔ ایم ایم اے کی بحالی کیلئے مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ مذہبی جماعتوں کا ووٹ بنک تقسیم ہونے سے بچ سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں خارجہ پالیسی تبدیل کرنا ہو گی اور قومی سرمایہ لوٹنے والوں کا کڑا احتساب کرنا ہو گا۔ امیر جماعت اسلامی سید منور حسن اور سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ سمیت جماعت اسلامی کے قائدین اور کارکنان نے سابق امیر جماعت اسلامی قاضی حسین احمد کے قافلے پر خودکش حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ منور حسن اور لیاقت بلوچ نے قاضی حسین احمد کو فون کر کے ان کی خیریت دریافت کی۔ علاوہ ازیں مولانا سمیع الحق، مولانا محمد احمد لدھیانوی، پیر اعجاز ہاشمی، علامہ ابتسام الٰہی ظہیر، مولانا فضل الرحمن، سلیم سیف اللہ، حافظ محمد سعید، حافظ عبدالرحمن مکی، حافظ عبدالغفار روپڑی، قاری زوار بہادر، مولانا امیر حمزہ، قاری محمد یعقوب شیخ، محمد یحییٰ مجاہد، حافظ خالد ولید، سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری، مولانا امجد خان، حافظ عبدالوہاب روپڑی، مولانا شکیل الرحمن ناصر نے قاضی حسین احمد کے قافلے پر حملے کی مذمت کی ہے۔تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور دیگر رہنماﺅں شاہ محمود قریشی، جاوید ہاشمی، ڈاکٹر عارف علوی، شفقت محمود نے بھی قاضی حسین احمد کے قافلے پر ہونے والے حملے کی مذمت کی۔

ای پیپر-دی نیشن