کالا باغ ڈیم منصوبے پر بھٹو نے دستخط کئے‘30 نومبر کو یوم سیاہ منائیں گے: پگارا
کراچی (این این آئی + اے پی اے) مسلم لیگ (فنکشنل) کے سربراہ پیر پگاڑا نے اعلان کیا ہے کہ 30 نومبر کو حکومت سندھ کے خلاف صوبہ بھر میں جمہوری اور قومیت پرست قوتیں یوم سیاہ منائیں گی۔ یہ یوم سیاہ سندھ میں نئے بلدیاتی نظام اور سندھ اسمبلی میں حکومتی ارکان کے رویے کے خلاف بھرپور احتجاج ہو گا۔ سندھ میں 2 نظام چل رہے ہیں جو عوام کو قبول نہیں۔ 14 دسمبر کو حیدرآباد میں جلسہ عام ہو گا، یہ جلسہ سندھ کی تقسیم کے خلاف عوامی طاقت اور غم و غصے کا بھرپور اظہار ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ بچا¶ کمیٹی میں شامل جماعتوں کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا۔ پیر پگاڑا نے کہا کہ سندھ میں پیپلز لوکل گورنمنٹ آرڈیننس رات کی تاریکی میں لایا گیا۔ سپریم کورٹ میں پٹیشن کا ہم سب جماعتوں میں سے کسی کا کوئی تلعق نہیں ہے، ہم سندھ کی تقسیم کے خلاف سراپا احتجاج رہیں گے۔ سندھ اسمبلی میں حکومتی ارکان نے جو رویہ ہمارے ارکان سندھ اسمبلی کے ساتھ روا رکھا ہے اس پر ہمیں افسوس ہوا ہے۔ ہماری بہنوں، بیٹیوں کو گالیاں دی گئیں، ہمیں غدار کہا گیا، ہمیں فوج کا پٹھو کہا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ ہم فوج کے ساتھ ہیں لیکن ہم پاکستان کی فوج کے ساتھ ہیں اور رہیں گے۔ کالا باغ ڈیم منصوبہ پر 1973ءمیں ذوالفقار علی بھٹو نے دستخط کئے، 1988ءمیں جب بےنظیر بھٹو کا دور آیا باقاعدہ حکومتی منظوری دی۔ انہوں نے کہا کہ کالا باغ ڈیم جائز یا ناجائز بچہ پیپلز پارٹی کا ہے۔ باپ نے منصوبہ بنایا بیٹی نے اسے آگے بڑھایا، اب پیپلز پارٹی اس بچے کو خود سنبھالے۔ پگاڑا نے کہا کہ ہم سندھ بچا رہے ہیں تو ملک بچا رہے ہیں جو لوگ ایسے الزامات لگا رہے ہیں ان کے بزرگوں کو انگریزوں نے سر اور خان بہادر کے خطابات دئیے اور انگریز ہمیں غدار کہہ رہے تھے۔ سندھ کی وجہ سے گالیاں کھانے پر فخر ہے۔