تمام غیر ملکی افواج شیڈول کے مطابق افغانستان سے نکل جائیں: فضل الرحمن
پشاور (بیورو رپورٹ) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانافضل الرحمن نے کہا ہے کہ ان کی جماعت اور دیوبند مسلک کے ہزاروں علما متفقہ طور پر پاکستان میں مسلح جدوجہد کے ذریعہ اپنی بات منوانے کے حامی نہیں اور کسی بھی مسلح جدوجہد کو وہ غیر شرعی سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام غیر ملکی افواج شیڈول کے مطابق افغانستان سے نکل جائیں اور تمام فریقوں بشمول طالبان کو مصالحت کے عمل میں شامل کر کے افغان مسئلہ کا سیاسی حل نکالا جائے تاکہ مستقبل میں افغانستان خانہ جنگی سے محفوظ رہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز جے یو آئی (ف) سیکرٹریٹ پشاور میں فاٹا میں امن و امان اور قبائلی نظام کے حوالہ سے منعقدہ جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں مختلف قبائلی علاقوں اور ایف آرز سے تعلق رکھنے والے نمائندوں کے علاوہ جے یو آئی خیبر پی کے کے امیر شیخ امان اللہ، جنرل سیکرٹری مولانا قاسم، سینئر نائب امیر مولانا عطاءالرحمن، شمس الرحمن، منیر اورکزئی، سینیٹر انجینئر رشید اور حاجی ایازالدین نے شرکت کی۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اس جرگہ کا نصب العین تصادم نہیں بلکہ تعاون ہے اور اس کے انعقاد کا بنیادی مقصد امن و امان قائم کرنا ہے اور اس سلسلہ میں یہ جرگہ اپنی خدمات ملکی اور عالمی برادری کو پیش کرنے کیلئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ 16 دسمبر کو اس حوالہ سے ایک گرینڈ جرگہ پشاور میں ہو گا جس میں تمام قبائلی اقوام کے نمائندے شرکت کریں گے، اس میں متفقہ طور پر فیصلے کئے جائیں گے اور قبائل ان فیصلوں کو ماننے کے پابند ہوں گے جبکہ ایوان صدر پارلیمنٹ یا صوبائی حکومت قبائلی عوام کے حوالہ سے کوئی بھی فیصلہ اس وقت تک نہ کریں جب تک اس نمائندہ جرگہ کو اعتماد میں نہ لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ پہاڑوں پر پڑے ہیں اور جو ہمارے ملکی ادارے ہیں یہ جرگہ ان کے درمیان پل کا کردار ادا کر سکتا ہے۔