• news

جنوبی پنجاب : سیلاب متاثرین کو بائیو گیس کے 400 یونٹ مہیا کر دیئے گئے


لاہور (رپورٹ: چودھری اشرف) 2010ءمیں جنوبی پنجاب کے علاقہ میں آنے والے سیلاب کے متاثرین کی امداد کے لیے ڈبلیو ڈبلیو ایف نے یو این ڈی پی کے اشتراک سے مختلف منصوبے شروع کر رکھے ہیں جس میں ایک منصوبہ ضلع مظفر گڑھ کی تحصیل کوٹ ادو میں بائیو گیس کا ہے اس کے تحت ڈھائی سو سیلاب متاثرین خاندانوں کو بائیو گیس کے چار سو سے زائد یونٹ مہیا کیے گئے ہیں جو آج بھی کامیابی سے کام کر رہے ہیں۔ ان پر شرط عائد کی گئی ہے کہ وہ علاقے کے قدرتی ماحول کو دوبارہ بحال کرنے کے لیے ایک یونٹ کے عوض 50 درخت لگائیں گے اور ان کی حفاظت کریں گے۔ ڈبلیو ڈبلیو ایف کے زیر اہتمام صحافیوں کے ایک وفد جس میں چودھری اشرف، سونیا، رضا کھرل، رابعہ سلیم، ساجد، شمائلہ جعفری شامل تھے کو سیلاب سے متاثرہ علاقے کا دورہ کرایا گیا۔ ضلع مظفر گڑھ کی تحصیل کوٹ ادو میں دائرہ دین پناہ کی بستی پتل اور بستی جیون والا کا دورہ کیا گیا۔ متاثرین سیلاب جن کو بائیو گیس کی سہولت مہیا کی گئی تھی انکی زندگیوں میں تبدیلی کے نمایاں اثرات نظر آنا شروع ہو گئے ہیں۔ ڈبلیو ڈبلیو ایف کی نمائندہ نزہت سعدیہ صدیقی کی قیادت میں صحافیوں کا وفد بستی پتل گیا جہاں ڈبلیو ڈبلیو ایف نے مقامی این جی او سائبان ویلفیئر فاونڈیشن کی مدد سے 15 افراد پر مشتمل خاندان کے لیے 16 کیوبک میٹر کا یونٹ نصب کر رکھا تھا۔ خاندان کی خواتین کا کہنا تھا کہ بائیو گیس یونٹ کے استعمال سے ان کی زندگی میں آسانیاں پیدا ہونا شروع ہو گئی ہیں۔ بائیو گیس یونٹ کی مدد سے وہ نہ صرف گھر کا چولہا جلاتے ہیں بلکہ اس کے ساتھ کھیتوں کو پانی مہیا کرنے کے لیے ٹیوب ویل بھی چلایا جاتا ہے۔ متاثرہ خاندان کا کہنا تھا کہ اس سہولت سے انہیں ماہانہ 65 ہزار روپے کی بچت ہو رہی ہے۔ صحافیوں کے وفد کو بستی جیون والی کا بھی دورہ کرایا گیا جہاں کے سیلاب متاثرین جن میں سعید احمد، محمد یونس، غلام حسین، محمد عبداﷲ کاکہنا تھا کہ بائیو گیس کی سہولت ملنے کے بعد ان زندگی آسان ہو گئی ہے۔ بڑا خاندان ہونے کی بنا پر دو روز میں تین سو کی لکڑی جلانا پڑتی تھی بائیو گیس کی سہولت ملنے سے اب یہ خرچہ ختم ہو گیا۔ ڈبلیو ڈبلیو ایف اور سائبان ویلفیئر فاونڈیشن نے ایک روپیہ بھی نہیں لیا۔ ڈبلیو ڈبلیو ایف کی نمائندہ نزہت سعدیہ صدیقی کا کہنا تھا کہ بائیو گیس کی سہولت مہیا کرنے کا مقصد صرف یہ تھا کہ علاقے سے درختوں کی بڑی تعداد میں ہونے والے کٹائی کے عمل کو روکا جائے۔ یو کے کے ڈیپارٹمنٹ فار انٹرنیشنل ڈیپارٹمنٹ کی مالی معاونت سے ان علاقوں میں ”گلوبل پاورٹی اسسٹنٹ فنڈ“ پروگرام بھی شروع کر رکھا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن