صدر زرداری نے پاکستان، بھارت ویزا معاہدے کی توثیق کر دی
اسلام آباد (اے این این) صدر آصف زرداری نے پاکستان بھارت ویزا معاہدے کی توثیق کردی جس کے تحت دونوں ملک سفارتی‘ غیر سفارتی اور سرکاری سطح سمیت 9 کیٹیگریز میں ویزے جاری کریں گے‘ تاجروں کو ایک سال میں دس شہروں کا ویزا‘ فنکاروں کو ٹرپل انٹری ویزا جاری کیا جائے گا‘ وزٹ ویزا پانچ شہروں کیلئے ہو گا جس کی مدت چھ ماہ سے زائد نہیں ہو گی‘ بزرگ شہریوں کو واہگہ اور اٹاری سرحد پر ویزا ملے گا جس کی میعاد 45 دن ہو گی۔ صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابر کے مطابق معاہدے کا مقصد عوام کو سہولیات فراہم کرنا ہے۔ ویزا معاہدے کے تحت دونوں ملکوں کے عوام رشتہ داروں اور دوستوں سے ملنے کیلئے ویزا لے سکیں گے۔ واضح رہے دونوں ملکوں کے درمیان ویزا معاہدہ 8 ستمبر کو طے پایا تھا جس کی وفاقی کابینہ نے 15 ستمبر کو منظوری دی تھی۔ ویزا پالیسی میں نرمی کے باعث ویزے کی مدت زیادہ سے زیادہ 6 ماہ اور 5 شہروں تک رسائی ہو گی۔ عام ویزے پر ایک وقت میں صرف تین ماہ قیام کیا جا سکے گا۔ ویزے کے تحت 65 سال سے زائد عمر کے شہریوں‘ 12 سال سے کم عمر کے بچوں اور آپس میں شادیاں کرنے والے افراد کو 2 سال کا ملٹی پل ویزا ملے گا۔ بزرگ شہریوں اور بچوں کو پولیس رپورٹنگ سے استثنیٰ حاصل ہو گا۔ سفارتی ویزا 30 دن کے اندر جاری کیا جائے گا اور یہ ملٹی پل ہوں گے۔ سفارتی ویزا ہولڈر ملک کے دوسرے شہروں میں جانا چاہیں گے تو اس کیلئے انہیں اجازت لینا ہو گی۔ غیر سفارتی ویزا ہولڈر کو دیگر مقامات پر جانے کیلئے پیشگی اجازت کی ضرورت نہیں ہو گی۔ سرکاری ویزا سنگل انٹری ویزا ہو گا۔ یہ پندرہ دن کیلئے کارآمد ہو گا۔ وزیٹر ویزا خاندان کے افراد رشتہ دار اور دیگر قریبی عزیز و اقارب کو ملنے کیلئے جاری کیا جائے گا۔ یہ ویزا صرف پانچ مخصوص مقامات کیلئے کارآمد ہو گا اور چھ ماہ سے زائد نہیں ہو گا اور وزیٹر کو تین ماہ سے زائد قیام نہیں کرنا ہو گا۔ ملک کے شہری دوسرے ملک کے شہری سے شادی کریں گے تو انہیں بھی 2 سال کا ملٹی پل ویزا ملے گا۔ ٹرانزٹ ویزا کے تحت دو مرتبہ انٹری کی اجازت دی جائے گی۔ گروپ ٹورسٹ ویزا کیلئے سیاحوں کو دس سے کم اور پچاس سے زائد افراد کا گروپ بنانے کی اجازت نہیں ہو گی۔ یہ ویزا تیس دنوں کیلئے ہو گا اور اس کی مدت میں توسیع نہیں کی جائے گی۔ بزنس ویزا صرف تاجروں کو جاری کیا جائے گا۔ معروف تاجر پولیس رپورٹنگ سے مستثنیٰ ہوں گے۔ مذہبی فرائض کی ادائیگی کیلئے جانے والے افراد کو مذہبی ویزا جاری کیا جائے گا اور اس کی مدت میں توسیع نہیں کی جائے گی۔ معاہدے میں جن پوسٹوںکے ذریعے داخلے اور خروج پر ارتفاق کیا گیا ہے ان میں ہوائی سفر کیلئے پاکستان میں کراچی‘ لاہور‘ اسلام آباد جبکہ انڈیا میں ممبئی‘ دہلی اور چنائی کے ایئرپورٹ شامل ہیں۔ سمندری راستے سے آنے والوں کیلئے کراچی اور ممبئی جبکہ زمینی راستے کیلئے واہگہ‘ اٹاری اور کھوکھرا پار اور موناباﺅ کی چیک پوسٹوں سے کراس کرنا ہو گا۔ وزیٹر ویزا کے حامل افراد کو انٹری چیک پوسٹوں پر رجسٹریشن کرانا ہو گی اور چوبیس گھنٹے کے اندر اس مقام پر جانا ہو گا جس کیلئے ویزا حاصل کیا گیا ہے اور قریبی پولیس سٹیشن کو تحریری رپورٹ کرنی ہو گی۔ معروف بزنس مین اور 65 سال سے زائد عمر کے شہری اور 12 سال سے کم عمر کے بچے پولیس رپورٹ سے مستثنیٰ ہوں گے۔ تمام کیٹگریز کے ویزوں کے حصول کے بعد 90 دنوں کے اندر سفر کرنا ہو گا۔