مسلم لیگ ن سمیت کسی بھی جماعت سے اتحاد کا آپشن کھلا ہے: منور حسن
اوکاڑہ(نامہ نگار+این این آئی)امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کے بغیر ایم ایم اے بحال کئے جانے کے بعد مولانا فضل الرحمن اس کو فعال بھی کریں۔ بلاجوازہماری جماعت پر تنقید درست عمل نہیں‘ ہماری خاموشی کو ہماری کمزوری ہرگز نہ سمجھا جائے ۔مسلم لیگ (ن) سمیت کسی بھی جماعت سے اتحاد کا آپشن ابھی کھلا ہے۔ کس کے ساتھ جانا ہے کس سے اتحاد کرنا ہے؟ اس کاحتمی فیصلہ انتخابی تاریخ کے اعلان کے بعد ہی کیا جائےگا تاہم یہ اٹل حقیقت ہے موجودہ حکومت کو الیکشن سے فرار کسی صورت نہیں ہونے دیں گے ۔موجودہ حکمران ”اگلے پڑاﺅ“ (انتخابات )کے مرحلہ میں بری طرح ناکام ہو جائیں گے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینئر صحافی سلمان غنی کی والدہ کی نماز جنازہ پڑھانے کے بعد مرکزی جناز گاہ اوکاڑہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔سید منور حسن نے کہا کے ملک میں جاری لاقانونیت،بدامنی اور بحرانوں کے ڈیرے موجودہ حکمرانوں اور ان کے اتحادیوں کی سنجیدگی کا مظہر ہیں ۔نام نہاد جمہوریت کے دعوےدار قطعی طور پر فلاپ ہو چکے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ غیر ملکی غیبی امداد کے بل بوتے پر پلنے والے حکمران پوری قوم کی تباہی اور بربادی کے ”نامزد“ذمہ دار ہیں جن کی کرپشن کے ریکارڈ نہ کسی نے توڑے ہیں اور نہ ہی کوئی توڑ سکتا ہے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کے ہماری جماعت نے ابھی کسی بھی پارٹی سے الحاق کا حتمی فیصلہ نہیں کیا ہے تاہم ہمارا الحاق الیکشن میں کامیابی کی ضمانت ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے بغیر ایم ایم اے ادھوری ہے، موجودہ حکمران دوبارہ منتخب ہوئے تو ملکی سلامتی خطرے میں پڑ جائیگی۔ منور حسن نے کہاکہ جب تک ملک میں عام انتخابات نہیں ہو جاتے بے یقینی کی کیفیت رہے گی ہم حکمرانوں کو بھاگنے نہیں دیں گے، کراچی کے حالات خراب کرنے میں پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم ملوث ہے۔