بمباری سے مزید 27 فلسطینی شہید‘ حماس امن اور تلوار میں سے ایک کا انتخاب کر لے: اسرائیلی وزیراعظم کی دھمکی
غزہ+ قاہرہ (اے ایف پی+ ایجنسیاں) غزہ میں اسرائیلی جارحیت 7 ویں روز بھی جاری ہے۔ بمباری سے اسلامی جہاد کے کمانڈر سمیت مزید 20 فلسطینی شہید ہو گئے۔ مجموعی طور پر سات روز میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 126 ہو گئی۔ غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق حماس رہنما ایمن طہٰ کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدے پر اتفاق ہو گیا۔ مصری ثالثی پر ہونے والے جنگ بندی معاہدے کا اعلان 6 گھنٹے بعد کیا جائے گا۔ دوسری جانب اسرائیل نے حماس کے ساتھ جنگ بندی معاہدے کی تردید کر دی ہے۔ ترجمان اسرائیلی حکومت کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کیلئے بات چیت جاری ہے۔ معاہدہ ہونے تک غزہ میں زمینی کارروائی ملتوی کر دی گئی ہے۔ اسرائیلی صدر شمعون پیریز نے کہا ہے کہ حماس نے مذاکرات کو مسترد کر دیا ہے۔ اسرائیل اپنا حق محفوظ رکھتا ہے۔ مذاکرات میں مصر کی کوششیں قابل تعریف ہیں جبکہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے حماس سے کہا ہے کہ وہ امن اور تلوار میں سے کسی ایک کا انتخاب کر لے۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدے کی خبروں اور متوقع جنگ بندی کے اعلان سے قبل نیتن یاہو کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمارا ایک ہاتھ امن کیلئے کھلا ہے اور دوسرے ہاتھ میں تلوار ہے۔ حماس کو دونوں میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہو گا۔ دریں اثنا اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ غزہ سے فائر کئے گئے راکٹ حملے میں اسرائیلی فوجی ہلاک، 5 زخمی ہو گئے۔ غیرملکی خیبر ایجنسی کے مطابق فلسطین کے شہر غزہ میں مسلح افراد نے فائرنگ کر کے اسرائیل کے لئے مخبری کرنے والے 6 افراد کو ہلاک کر دیا۔ اسرائیلی طیاروں کی غزہ میں بمباری میں 6 فلسطینی جاں بحق ہو گئے۔ خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیلی بمباری میں مزید 6 فلسطینی جاں بحق ہو گئے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے کہا ہے کہ شہریوں کی ہلاکت قابل قبول نہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم سے یروشلم میں ملاقات کے دوران انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ملک اپنے شہریوں کو نشانہ بنانے پر درگزر نہیں کر سکتا۔ فریقین شہریوں کی جان و مال کی حفاظت یقینی بنائیں۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ کے شہریوں کو گھر بار چھوڑنے کے اعلان کے بعد بعد بڑے پیمانے پر فلسطینی گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوگئے۔ منگل کو اسرائیلی فضائیہ نے شہر کے کئی علاقوں پر پمفلٹ گرائے تھے جن میں لوگوں کو فوری طور پر اپنے گھر بار خالی کرنے کا کہا گیا تھا پمفلٹ میں کہا گیا تھا کہ سلامتی کیلئے آپ لوگ غزہ شہر کے وسط کی جانب نکل جائیں جس کے بعد شیخ عاجلن تیل الحوا ریمال زیتون شجایا ترکمن اور شجایا جریدہ کے علاقوں سے فلسطینی اپنے گھر بار چھوڑ کر دیگر علاقوں کی طرف منتقل ہوگئے دوسری جانب مصر کے صدر محمد مرسی نے کہا ہے کہ جنگ بندی کی کوششیں ثمر آور ہونے والی ہیں اور اسرائیلی جارحیت ختم ہو جائیگی انکے اس بیان کے بعد غزہ پر اسرائیلی حملوں سے جانی نقصان ہوا۔