• news

افغانستان میں فرانس کا فوجی مشن ختم ‘400 واپس چلے گئے

 پیرس /کابل (آئی این پی+ثنا نیوز+ این این آئی) فرانس نے افغانستان میں فوجی مشن ختم کر دیا ہے۔کپسےا میں تعینات فوجی واپس بلا لئے۔ عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق صوبہ کپسےا میں واقع نجراب بیس پر ایک تقریب کے بعد وہاں تعینات 400 فوجی وطن واپس چلے گئے۔ افغانستان میں نیٹو مشن 2014ءمیں ختم ہو گا۔کپسیا میں افغان فوجیوں کی تربیت مکمل ہوگئی۔کمانڈ افغان فوج کے حوالے کرنے سے متعلق ایک کمانڈر نے بتایا کہ افغان آرمی اس قابل ہوچکی ہے کہ صوبہ کپسیا کا کنٹرول سنبھال سکے اور دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشن کرسکے اس وجہ سے کنٹرول افغان آرمی کے حوالے کیا جارہا ہے لیکن فرانسیسی فوج کے معاون کار افغان آرمی کی مدد کرتے رہیں گے۔ فرانسیسی کمانڈر نے علامتی چابی افغان ہم منصب کے حوالے کی۔ اگلے مہینے تک تمام فرانسیسی لڑاکا دستے افغانستان چھوڑ دیں گے۔ تاہم فرانسیسی لڑاکا دستوں کا انخلا دو سال پہلے ہی عمل میں آ رہا ہے۔ اگرچہ اگلے مہینے تک تمام فرانسیسی لڑاکا دستے افغانستان سے واپس آ جائیں گے تاہم تقریباً پندرہ سو فرانسیسی فوجی 2013ءشروع ہونے کے بعد بھی جنگی ساز و سامان کی واپسی کے انتظام اور افغان فوجیوں کی تربیت کےلئے وہیں رہیں گے۔ گیارہ برسوں کے دوران فرانس کے88 فوجی ہلاک ہوئے۔ ان میں سے اکٹھی 60 ہلاکتیں صوبے کاپیسا میں ہوئیں، جو پاکستان سے افغان دارالحکومت کی جانب جانے والے مرکزی راستے پر واقع ہے۔ فرانس نے افغانستان سے انخلا کا فیصلہ 2011ءاور 2012ءمیں کچھ ہلاکت خیز حملوں کے بعد کیا تھا۔ سابق فرانسیسی صدر نکولس سرکوزی نے افغانستان میں اپنے ملک کا جنگی مشن 2013ءمیں ختم کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن ان کے جانشین فرانسوا اولاند نے ایک سال پہلے ہی اس مشن کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔ ایک فرانسیسی فوجی ترجمان کے مطابق افغانستان میں فی الحال موجود 2200 فرانسیسی فوجیوں میں سے تقریباً 700 کی وطن واپسی اس سال کے آخر تک عمل میں آ جائے گی۔ اس کے بعد تربیت دینے والے پچاس فرانسیسی فوجی کابل سے مغرب کی جانب وردک صوبے میں جبکہ تقریباً 1500 افغان دارالحکومت کابل میں تعینات رہیں گے، جہاں زیادہ تر کی ذمہ داری 2013ءکے موسم گرما تک تمام فرانسیسی فوجیوں کی وطن واپسی کو منظم کرنا ہو گا۔

ای پیپر-دی نیشن