نارووال ڈاکخانہ میں پنشنروں سے ناروا سلوک
مکرمی! آپ کے مﺅقر جریدے کی وساطت سے ایک اہم مسئلے کی طرف حکام بالا کی توجہ دلانا چاہتا ہوں۔ گورنمنٹ آف پاکستان نے تنخواہوں اور پنشنوں میں جو 20 فیصد اضافہ کیا تھا وہ یکم جولائی 2012ءسے لاگو تھا۔ حاضر سروس ملازمین کو تو یہ اضافہ فوری ملنا شروع ہو گیا لیکن فوجی پنشنرز کےلئے ایک بہت بڑے عذاب کی صورت میں سامنے آیا۔ جی پی او نارووال میں پنشن میں 20 فیصد بڑھوتری لگوانے کے سلسلے میں جانا ہوا۔ وہاں سے کہا گیا کہ اضافہ سی ایم اے لاہور نے لگانا ہے۔ سی ایم اے لاہور نے بغیر کسی تردد کے اضافہ لگا دیا۔ جب پنشن میں اضافے کا لیٹر لے کر جی پی او نارووال پہنچے تو وہاں کے عملے نے آئیں بائیں شائیں کرنی شروع کر دی۔ جو مٹھی گرم کرتے ہیں ان کا کام آناً فاناً ہو جاتا ہے۔ جس سب آفس سے بھی پنشن ملتی ہے وہاں کا کلرک ماہانہ پنشن سے 30 سے 40 روپے کٹوتی کر لےتا ہے وجہ ےہ بتائی جاتی ہے کے پنشن فارم کا خرچہ ہے۔ حکامِ بالا سے استدعا ہے کہ نارووال سمےت ملک کے تمام جی پی اوز کے عملے کو لگام دی جائے اور بوڑھے پنشنرز کو اس بلاوجہ کے عذاب سے نجات دلائی جائے۔
( حوالدار محمود احمد، نارووال، 0307-4282901)