وفاقی حکومت سندھ اور بلوچستان اسمبلیاں توڑ دے: وکلاءرہنما
لاہور (وقائع نگار خصوصی) وکلاء رہنماﺅں نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کی طرف سے بلوچستان لاپتہ افراد کیس اور کراچی بدامنی کیس میں دیئے گئے فیصلوں پر عملدرآمد نہ ہونے سے آئینی بحران پیدا ہو گیا ہے۔ دونوں صوبائی اسمبلیوں کو عوام پر حکمرانی کا حق نہیں رہا جبکہ وفاقی حکومت بھی اس میں برابر کی ذمہ دار ہے۔ ہائی کورٹ بار کے سابق سیکرٹری رانا اسد اللہ خان نے کہا کہ اعلی عدلیہ نے حکومت کو بار بار موقع دیا لیکن وہ ناکام رہی۔ جوڈیشل ایکٹوازم پینل کے چیئرمین محمد اظہر صدیق نے کہا کہ وفاقی حکومت دونوں اسمبلیوں کو تحلیل کرکے صوبوں میں نئے انتخابات کروائے۔ لاہور بار کے صدر چودھری ذوالفقار علی نے کہا کہ سپریم کورٹ نے بلوچستان کیس میں 90 سے زائد بار سماعت کی، عوامی نیشنل پارٹی کی طرف سے دائر توہین عدالت کی درخواست بالکل درست ہے۔