• news

مجالس کے داخلی‘ خارجی روٹس کی کڑی نگرانی کی جائے: ملک احمد علی

لاہور (پ ر) صوبائی وزیر زراعت و آبپاشی ملک احمد علی نے لیہ‘ شاہ پور‘ دوہٹہ اور لعل عیسن میں مجلس عزا اور عزاداری کے روٹس پر انتظامات کا جائزہ لیا اور انتظامیہ کو موقع پر خصوصی ہدایات دیتے ہوئے مجالس کے داخلی و خارجی راستوں پر کڑی نگرانی رکھنے کی ہدایت بھی کی ہے۔ یہ ہدایت انہوں نے آج لیہ شہر میں مجالس کیلئے حفاظتی انتظامات اور عزاداری کے روٹس کا جائزہ لیتے ہوئے دی۔ اس موقع پر کمشنر ڈیرہ غازی خان طارق محمود خان‘ آر پی او محمد نواز وڑائچ‘ ڈی سی او مشتاق‘ ایس ایس پی شوکت عباس‘ رکن قومی اسمبلی سید ثقلین شاہ بخاری‘ رکن صوبائی اسمبلی مہر اعجاز احمد اچلانہ‘ قیصر عباس مگسی اور سکیورٹی افسران و اہلکاران بھی موجود تھے۔ کمشنر آفس میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ ضلع لیہ میں محرم الحرام کے دوران 133 عزاداری کے جلوسوں اور 1778 مجالس میں عزاداروں کو سکیورٹی فراہم کرنے کیلئے 1301 افراد‘ پولیس و دیگر اداروں پر مشتمل خصوصی سکیورٹی فورس متعین کی گئی ہے جبکہ سکیورٹی پلان کے م¶ثر نفاذ کیلئے 24 حساس مقامات کی خصوصی نگرانی‘ دریائے سندھ کے نشیبی علاقوں میں کشتیوں کے ذریعے تمام افراد کی نقل و حمل پر کڑی نظر رکھنے‘ ہوٹلوں‘ محلوں‘ جنرل بس سٹینڈوں‘ ریلوے سٹیشنوں‘ معروف کاروباری مراکز پر اجنبی اور مشکوک افراد کی کڑی نگرانی کیلئے خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ شہادت امام عالی مقام اسلام کی اعلیٰ و ارفع تعلیمات کی سربلندی کا درس دیتی ہیں اور اس مقدس و بابرکت اسوہ شبیری سے مکمل پاسداری کیلئے اتحاد بین المسلمین کے فروغ و استحکام‘ صبر و تحمل‘ امن و آشتی کے پیغام کیلئے امن کمیٹیوں کا فعال اور م¶ثر کردار کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے محرم الحرام کے دوران اتحاد بین المسلمین کے استحکام تمام مسالک و مکاتب فکر کے اکابرین و پیروکاروں کے مابین مثالی بھائی چارے کے ماحول کو فروغ دینے کیلئے جامع اور م¶ثر حکمت عملی وضع کرنے کیلئے تمام مسالک کے اکابرین‘ عظائم و مشائخ کی باہمی معاونت و مشاورت سے متفقہ ضابطہ اخلاق ترتیب دینے کیلئے اپنی براہ راست نگرانی میں متعدد اجلاس منعقد کئے ہیں۔ متفقہ ضابطہ اخلاق کے بھرپور نفاذ کیلئے ڈویژنل‘ ضلع‘ تحصیل اور تھانہ کی سطح پر امن کمیٹیوں کی ہمہ وقت بھرپور معاونت و مشاورت کو یقینی بنانے کیلئے امن کمیٹیوں کے نیٹ ورک کو فعال اور منظم بنایا جائے گا۔

ای پیپر-دی نیشن