راولپنڈی: محرم کے جلوس میں خودکش دھماکہ‘20 افراد جاں بحق ‘70 زخمی ‘ کراچی میں امام بارگاہ کے قریب خودکش حملہ اور بم دھماکہ‘2 جاں بحق
راولپنڈی + کراچی + کوئٹہ + بنوں (وقت نیوز + نوائے وقت نیوز + کرائم رپورٹر + ایجنسیاں) راولپنڈی کے گنجان آباد علاقے مصریال روڈ ڈھوک سیداں پر واقع امام بارگاہ قصر شبیر سے نکلنے والے محرم الحرام کے جلوس میں خودکش دھماکہ ہوا ہے جس سے پولیس اہلکاروں سمیت 20 افراد جاںبحق جبکہ 3 اہلکاروں سمیت 70 افراد زخمی ہو گئے۔ زخمیوں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ کراچی کے علاقے اورنگی ٹا¶ن نمبر 5 میں امام بارگاہ کے قریب خودکش دھماکہ اور ریموٹ کنٹرول بم دھماکے میں 2 افراد جاںبحق اور 4 بچوں، صحافیوں اور سکیورٹی اہلکاروں سمیت متعدد افراد زخمی ہو گئے ۔ کوئٹہ کے علاقے شہباز ٹا¶ن میں موٹر سائیکل میں نصب بم دھماکے میں 3 سکیورٹی اہلکاروں سمیت 5 افراد جبکہ بنوں اور شانگلہ میں بارودی سرنگ کے دھماکے اور فائرنگ سے 5 افراد جاںبحق ہو گئے۔ گھوٹکی میں امام بارگاہ کے قریب نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے 2 افراد مارے گئے جبکہ وزیر داخلہ رحمن ملک نے کہا کہ آج اور کل بھی دھماکے ہو سکتے ہیں۔ محرم میں دہشت گردی کی اطلاعات ہیں جہاں بھی فوج کی ضرورت ہو گی مدد لے سکتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں قصر شبیر امام بارگاہ سے نکلنے والے جلوس میں ڈیڑھ ہزار کے قریب افراد شامل تھے۔ جلوس قصر شبیر امام بارگاہ سے نکل کر دوسری امام بارگاہ جا رہا تھا۔ نجی ٹی وی کے مطابق جلوس میں 2 خودکش حملہ آور کو روکنے کی کوشش کی تو ان میں سے ایک نے خود کو دھماکہ سے اڑا دیا، خودکش حملہ آور کو سکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں نے روکنے کی کوشش کی، جس جگہ دھماکہ ہوا یہ حساس علاقوں میں شامل نہیں تھا۔ اس جگہ سے 7 دستی بم بھی برآمد ہوئے ہیں۔ دھماکے کے بعد علاقے کی بجلی بند ہو گئی جس کے باعث امدادی کارروائیوں میں مشکلات پیش آتی رہیں۔ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ دھماکہ کے بعد جلوس کے شرکا مشتعل ہو گئے اور انہوں نے پتھرا¶ شروع کر دیا۔ پولیس نے تھوڑی دیر میں معاملے کو سنبھال لیا۔ زخمیوں کو ڈی ایچ کیو راولپنڈی منتقل کر دیا گیا ہے۔ رکن قومی اسمبلی شکیل اعوان ہسپتال پہنچے تو مشتعل افراد نے ان پر تشدد کیا، پولیس نے انہیں ہجوم سے باہر نکالا۔ پاک فوج کے 2 ہیلی کاپٹر علاقہ کی فضائی نگرانی کرتے رہے۔ کراچی کے علاقے اورنگی ٹاﺅن نمبر 5 میں امام بارگاہ کے قریب پہلے خودکش دھماکے میں ایک رکشہ اور دو موٹر سائیکلوں سمیت پانچ گاڑیاں تباہ اور 6 دکانوں اور امام بارگاہ کو بھی نقصان پہنچا جبکہ علاقے میں افراتفری اور خوف و ہراس پھیل گیا۔ عینی شاہدین کے مطابق اورنگی ٹاﺅن نمبر 5 میں پیر آباد تھانے کے سامنے امام بارگاہ شایان حیدر کرار کے نزدیک بدھ کی شام تقریباً ساڑھے چھ بجے دھماکہ اس وقت ہوا جب مبینہ طور پر ایک رکشہ ڈرائیور نے تیزی سے اپنا رکشہ امام بارگاہ کے قریب لے جا کر دیوار سے ٹکرانے کی کوشش کی اور اس دوران اس کا رکشہ درمیان میں آجانے والے ایک دوسرے رکشہ سے ٹکرا گیا، زوردار دھماکے سے ڈرائیور کے روپ میں رکشہ میں سوار خودکش بمبار کے چیتھڑے اڑ گئے جبکہ رکشہ کے ڈرائیور کے علاوہ پنکچر کی دکان کا مالک 32 سالہ کامران عرف کامی جاںبحق اور چار بچوں سمیت 7 افراد زخمی ہو گئے۔ دھماکے سے پنکچر کی دکان‘ میڈیکل سٹور اور موٹر سائیکل مکینک کی دکان سمیت 6 دکانوں کو بھی شدید نقصان پہنچا، پنکچر کی دکان پر کھڑی ہوئی دو موٹر سائیکلوں کے پرخچے اڑ گئے اور ان سمیت پانچ گاڑیاں تباہ ہوئیں۔ دھماکے کے بعد رکشہ کے ڈرائیور کی نعش اس کے تباہ شدہ رکشہ کے نیچے پڑی ہوئی تھی جبکہ خودکش بمبار کی نعش کے لوتھڑے جائے وقوعہ پر بکھرے پڑے تھے۔ دھماکے کے فوری بعد پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ پہلے دھماکے بعد صرف چالیس منٹ بعد جب جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کئے جارہے تھے تو اچانک امام بارگاہ شایان حیدر کرار کے داخلی دروازے کے نزدیک دوسرا دھماکہ ہوا جس کی شدت پہلے دھماکے سے بہت زیادہ تھی اس دوسرے دھماکے کے نتیجے میں پہلے دھماکے کی کوریج کے لئے جائے وقوعہ پر موجود صحافیوں اور امدادی کاموں میں مصروف پولیس رینجرز کے اہلکاروں اور ریسکیو کے رضا کاروں سمیت 8 افراد زخمی ہو گئے۔ آئی جی پولیس سندھ فیاض لغاری کے مطابق پہلا دھماکہ موٹر سائیکل سوار خودکش بمبار نے کیا جو حفاظتی انتظامات کی وجہ سے اپنے ہدف تک نہیں پہنچ سکا۔ ڈی آئی جی ویسٹ کے مطابق پہلا دھماکہ خودکش تھا جبکہ دوسرا ریموٹ کنٹرول کے ذریعے کیا گیا۔ کوئٹہ میں سکیورٹی فورسز کو نشانہ بنانے کیلئے دہشت گردی کے تازہ واقعہ میں 3 سکیورٹی اہلکاروں سمیت 5 افراد جاںبحق اور 28 زخمی ہو گئے۔ بدھ کی دوپہر سمنگلی روڈ پر شہباز ٹاﺅن کے قریب مبینہ طور پر موٹر سائیکل میں نصب ریموٹ کنٹرول بم کا خوفناک دھماکہ ہوا جس سے ایف سی کی گاڑی سمیت تین گاڑیاں اور چار موٹر سائیکلیں تباہ ہو گئیں جبکہ قریبی عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا۔ واقعہ کے فوری بعد سکیورٹی فورسز اور پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک ہونے کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ دھماکے کے بعد نامعلوم افراد نے فائرنگ بھی کی۔ بم ڈسپوزل سکواڈ کے مطابق 15 کلو دھماکہ خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا۔ وزیر داخلہ رحمن ملک نے آئی جی پولیس بلوچستان سے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ بم دھماکوں کی ذمہ داری کالعدم تنظیم بلوچ ری پبلکن آرمی نے قبول کر لی ہے۔ علاوہ ازیں بنوں کے علاقے جانی خیل میں پرائیویٹ کار میں سوار ایس ایچ او سمیت 4 پولیس اہلکار جا رہے تھے کہ گھات لگائے موٹر سائیکل سواروں نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں ایس ایچ او اپیل خان سمیت 4 پولیس اہلکار موقع پر جاںبحق ہو گئے۔ ضلع شانگلہ کی تحصیل الپوری میں پولیس کی گاڑی بارودی سرنگ سے ٹکرا گئی جس سے ایک سپاہی میاں جہانزیب جاںبحق جبکہ ایس ایچ او زخمی ہو گئے۔ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان احسان اللہ احسان نے نامعلوم مقام سے فون کر کے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق یکہ توت پشاور کے رنگ روڈ پر گاڑی سے 16 بوری بارود اور ڈیٹونیٹر برآمد کر لئے گئے۔ پولیس نے ڈرائیور کو گرفتار کر لیا ہے۔ گھوٹکی سے نامہ نگار کے مطابق گذشتہ رات محلہ رحموالی شانتی نگر کے نزدیک امام بارگاہ کے سامنے نامعلوم مسلح افراد نے رات گئے فائرنگ کر دی جس سے انور ملک اور اشفاق دم توڑ گئے۔ لاہور سے خصوصی رپورٹر کے مطابق صدر آصف علی زرداری، وزیراعظم راجہ پرویز اشرف، مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نوازشریف، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف، الطاف حسین، اسلم رئیسانی، عمران خان، شجاعت حسین، طاہر القادری، مولانا سمیع الحق اور دیگر رہنما¶ں نے دھماکوں کی شدید مذمت کی ہے اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ علاوہ ازیں وزیر داخلہ اے رحمن ملک نے کہا ہے کہ اجمل قصاب کے اہلخانہ کی درخواست پر نعش کی حوالگی کیلئے بھارتی حکومت سے رابطہ کریں گے۔ ڈی ایٹ کانفرنس کیلئے (آج) وفاقی دارالحکومت کے سرکاری اداروں میں تعطیل ہو گی جبکہ کانفرنس کی سکیورٹی کیلئے فوج کی خدمات حاصل کی گئی ہیں‘ ریڈ زون میں موٹر سائیکلوں کے داخلے پر پابندی ہو گی‘ اسلام آباد آنے والے قومی شناختی کارڈ اپنے پاس رکھیں‘ نویں اور دسویں محرم کو موٹر سائیکل چلانے پر پابندی عائد کرنے کا ابھی فیصلہ نہیں کیا‘ وہ اپنی رہائش گاہ پر سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔ اس موقع پر یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ آج رحمن بابا ڈے ہے لہٰذا میڈیا سے بات نہیں کرونگا۔ رحمن ملک نے کہا کہ محرم کے ماتمی جلوسوں میں کسی شخص کو موٹر سائیکل لانے کی اجازت نہیں ہو گی اور موٹر سائیکل کی پارکنگ امام بارگاہوں سے نصف کلومیٹر کے فاصلے پر ہو گی۔ اطلاعات ہیں کہ دہشت گرد اسلام آباد اور راولپنڈی زون کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔