یاد رفتگان .... سید نور الحسن شاہ بخاریؒ کیلیانوالہ شریف
حضرت سید نور الحسن شاہ بخاری صاحب کشف و کرامت بزرگ تھے آپ کی کرامات کو احاطہ تحریر میں لانا مشکل ہے۔ کتاب اشرح الصدور بتذکرہ النور“ (500) صفحات پر مشتمل آپ کے ارشادات اور کرامات سے بھری پڑی ہے جن سے آپ کی روحانی قدر و منزلت اور ایمانی جلالت کا اندازہ ہوتا ہے۔ ایک واقعہ عرض کرتے چلوں مجھے حضرت علامہ محمد سعید احمد نقشبندی سابق خطیب و امام مسجد حضرت داتا علی ہجویریؒ نے بیان کیا (علامہ صاحب کا مزار حضرت داتا صاحب کے سرہانے کھجوروں کے نیچے ہے) علامہ موصوف حضرت قبلہ سید نور الحسن شاہ بخاری کے مریدین میں سے تھے۔ وہ بیان کرتے ہیں کہ میرے حضرت حضور داتا صاحب کے مزار پر مراقبہ میں تھے ہم چند احباب آپ کے پاس بیٹھے تھے کہ ایک غیر مقلد آگیا اور باتیں کرنے لگا آپ کو جلال آگیا اور فرمایا نیچے بیٹھ میری چادر میں دیکھ جیسے ہی اس نے دیکھا تو بے ہوش ہو کر گر پڑا جب ہوش میں آیا تو کہنے لگا مجھے حضور کی زیارت نصیب ہو گئی۔ حضرت قبلہ فرمانے لگے تو ایک زیارت پر اعتراض کر رہا تھا میں تہجد کی نماز ہی تب پڑھتا ہوں جب سرکارِ مدینہ کی زیارت کر لیتا ہوں۔ سید نور الحسن شاہ بخاری کا محبوب وظیفہ درود شریف خضری جو تین ہزار مرتبہ قبل نماز تہجد اور چاشت کی نماز تک دوستوں کے ہمراہ سوا لاکھ مرتبہ ہوتا۔ حضرت قبلہ سید نور الحسن شاہ بخاری کا وصال مبارک 21 نومبر 1952ءکو ہوا۔ آپ نے حضرت میاں کی ظاہری اور باطنی اتباع میں فنا فی الشیخ کا حقیقی نمونہ ہر خاص و عام کے سامنے شان سے پیش کیا کہ آپ کی عمر تاریخ وصال اور وقت وصال میں ایک منٹ کا فرق بھی رونما نہ ہوا۔ آپ پوری طرح اعلیٰ حضرت شرقپوری سے مطابقت رکھتے تھے اسی لئے تو حضرت میاں صاحب فرمایا کرتے تھے کہ جس نے مجھے دیکھنا ہو وہ حضرت سید نور الحسن شاہ بخاری کو دیکھ لے۔ حضرت سید نور الحسن شاہ بخاری کا سالانہ عرس مبارک 22/23 نومبر ہر سال نہایت ادب و احترام کے ساتھ آپ کے حقیقی جانشین خوشبوئے مدینہ مقبول بارگاہ رسول سیدی مرشدی حضرت صاحبزادہ پیر سید محمد باقر علی شاہ بخاری کی زیر سرپرستی ہوتا ہے۔
(محمد اشفاق نقشبندی)