پارلیمان احمدی نژاد کو طلب نہ کرے، دشمنوں کو فائدہ ہوگا: خامنائی کا حکم
تہران (بی بی سی ڈاٹ کام) ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنائی نے ملک کی پارلیمان کو حکم دیا ہے صدر محمود احمدی نژاد کو مزید پوچھ گچھ کے لئے ایوان میں نہ بلایا جائے۔آیت اللہ خامنائی نے ارکان کو تنبیہہ کی اس معاملے کو آگے بڑھانے سے ایران کے مخالفین کو فائدہ پہنچے گا۔ صدر احمدی نژاد کو معیشت کی بگڑتی ہوئی صورتحال اور دیگر حکومتی ناکامیوں کے سلسلے میں پارلیمان میں طلب کیا جانا تھا۔ملک کے سپریم لیڈر کی جانب سے احکامات کے بعد ارکان پارلیمان نے صدر کی طلبی کے مسودے کو منسوخ کر دیا ہے۔محمود احمدی نژاد کی دوسری صدارتی مدت اگست 2013ءمیں ختم ہو جائے گی۔ایرانی پارلیمان میں آیت اللہ خامنائی کی اس طرح کی براہِ راست مداخلت کا یہ پہلا موقع ہے۔یہ بات انھوں نے ایران کی رضاکارانہ نیم فوجی فورس باسیج کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کی۔ ان کا کہنا تھا ’میرا مطالبہ ہے معزز ارکان پارلیمان اس معاملے کو آگے نہ بڑھائیں۔ملک کو اس وقت استحکام کی ضرورت ہے۔ تمام حکومتی دھڑوں مقننہ، عدلیہ اور انتظامیہ کے ساتھ عوام کو مستحکم رہتے ہوئے اپنے فرائض نبھانے چاہیے۔ملک کے روحانی پیشوا کا یہ بیان، ایران میں ا±ن کی سیاسی قوت کا اظہار نہیں بلکہ فی الحال صدر کے خلاف ممکنہ تعزیراتی کارروائی کو منسوخ کرانے کا اقدام ہے۔ اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے وہ چاہتے ہیں صدر احمدی نژاد اپنی صدارتی مدت مکمل کریں۔ ایران کے جوہری پروگرام کے باعث بین الاقوامی برادری کی اقتصادی پابندیوں کی وجہ سے ایرانی معیشت کافی مشکلات میں ہے۔ چونکہ احمدی نژاد تیسری مدت کے لئے صدارتی انتخاب میں حصہ نہیں لے سکتے انھیں سیاسی مفادات کے لئے اقتصادی بحران کا قصور وار ٹھہرایا جا سکتا ہے۔ دوسری جانب انہیں صدر کے عہدے سے برخاست کر دیا جاتا ہے تو وہ سیاسی شہید کے طور پر دوبارہ اٹھ سکتے ہیں اور ممکن ہے اپنی انتقامی کارروائی میں وہ ملک کے اعلی اہلکاروں کے بارے میں ناگزیر انکشافات کر دیں۔