ججوں کے نوٹیفکیشن سے متعلق اٹارنی جنرل کا بیان آئین سے متصادم ہے: ماہرین
لاہور(وقائع نگار خصوصی) قانونی ماہرین نے اٹارنی جنرل کے اس بیان کو آئین و قانون سے متصادم قرار دیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ ریٹائرڈ ججوں کا تقرر کا نوٹیفکیشن جاری ہوگا نہ ایسا عدالتی فیصلہ تسلیم کریں گے۔ انہوں نے کہا حکومت کو چاہئے کہ وہ اٹارنی جنرل کو عدلیہ کی عزت اور وقار ملحوظ خاطر رکھنے کی تلقین کرے۔ ماہر قانون خواجہ محمود احمد نے کہا کہ ججوں کی تقرری کے حوالے سے اٹارنی جنرل کا بیان قابل افسوس ہے۔ حکومت اٹارنی جنرل کو اس بات کی تلقین کرے کہ عدالت کے روبرو قانون کے مطابق بات کی جائے اور عدالتوں کے احترام کا خیال بھی رکھا جائے کیونکہ وہ ایسا کرنے کے پابند ہیں۔ سپریم کورٹ کے سینئر وکیل اے کے ڈوگر نے کہا کہ اٹارنی جنرل عدالتی معاونت کے لئے پیش ہوتا ہے۔ موجودہ اٹارنی جنرل کا ریکارڈ ہے کہ وہ جتنے بھی مقدمات میں پیش ہوئے انہوں نے قانون اور آئین کی بجائے حکومت کی بات کی، ان کا رویہ بھی درست نہیں تھا۔ آئین کے مطابق صدر ان ججوں کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کے پابند ہیں جن کی جوڈیشل کمشن نے سفارش اور پھر پارلیمانی کمیٹی نے منظوری دی ہو۔