امیر ترین خاتون سے بھاری رقم لینے کا الزام‘ سرکوزی سے 12 گھنٹے تک پوچھ گچھ
پیرس (رائٹرز) فرانس کے سابق صدر نکولس سرکوزی نے فرانس کو امیر ترین خاتون بسٹین کورٹ سے انتخابی مہم کے دوران ایک پائی بھی لینے سے انکار کیا ہے۔ 2007ءکے صدارتی الیکشن کے قانونی جواز بارے میں جاری تحقیقات کے دوران جج نے سابق صدر سے 12 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی مقدمہ کی سماعت کے دوران سرکوزی نے جو بیان دیا اسکے اقتباسات کے مطابق سرکوزی نے کہا کہ انہوں نے کہیں سے غلط طریقے سے مالی وسائل اکٹھے نہیں کئے۔ سرکوزی کا کہنا تھا کہ وہ بسٹین کورٹ کو اس وقت سے جانتے ہیں جب انکی (سرکوزی) کی عمر 28 سال تھی۔ سرکوزی نے کہا کہ انہوں نے میونسپل اداروں کی پانچ انتخابی مہمات چلائیں اور اس دوران بسٹین کورٹ نے ایک پیسہ بھی نہیں لیا۔ امیر ترین خاتون اس میونسپل کونسل میں رہائش پذیر ہیں جس کے سرکوزی میئر رہ چکے ہیں۔ سرکوزی کے بارے میں شکوک و شبہات نے اس وقت جنم لیا تھا جب بسٹین کورٹ کی اکاﺅنٹنٹ نے کہا تھا کہ خطیر رقم سرکوزی کی صدارتی مہم کیلئے مختص کی گئی تھی۔ بسٹین کورٹ کے کاسمیٹکس کی بڑی کمپنی آریل میں سب سے زیادہ انفرادی حصص ہیں اور وہ سرکوزی کی پارٹی یو ایم بی سے قریبی روابط رکھتی ہیں۔