• news

سینٹرل جیل لاہور سے ویڈیو ٹرائل سسٹم کے پرزے چوری ‘ دہشت گردی کے مقدمات پھر لٹک گئے

لاہور (معین اظہر سے) دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کو تیزی سے سزائیں دینے کے لئے شروع کیا گیا منصوبہ ناکام ہو گیا ہے اور سینٹرل جیل لاہور سے لاہو ر ہائیکورٹ کی طرف سے لگائے ویڈیو ٹرائل سسٹم کے پرزے اور دیگر سامان چوری ہو گیا ہے جس سے یہ سسٹم ناکارہ ہو گیا ہے۔ جس کی وجہ 300 سے زیادہ دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کے بم دھماکوں، فائرنگ اور لوگوں کو قتل کرنے کے کیس جن کو اس ویڈیو ٹرائل سسٹم کے ذریعے سنا جانا تھا دوبارہ لٹک گئے ہیں۔ اس سسٹم کو لگانے کا مقصد یہ تھا کہ ان دہشت گردوں کے کیسوں میں ان کے خلاف گواہوں اور ججوں کے ناموں کا پتہ نہ چل سکے۔ آئی جی جیل خانہ جات نے اس کی ذمہ داری ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج لاہور آفس پر ڈال دی ہے اس سسٹم کی دیکھ بھال کی ذمہ داری ان کا کام تھا۔ انہوں نے اس سسٹم کو نئے سرے سے لگانے کے لئے ہوم ڈیپارٹمنٹ سے فنڈز طلب کر لئے ہیں جس کے لئے ہوم سیکرٹری پنجاب کو لیٹر لکھ دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق دہشت گرد تنظیموں اور دہشت گردوں کی طر ف سے امن امان قائم کرنے والے اداروں اور عدلیہ کے نمائندوں کو ان کے کیس سننے کی وجہ سے دھمکیوں کے بعد لاہور ہائیکورٹ نے ویڈیو ٹرائل سسٹم شروع کرنے کے لئے سنٹرل جیل لاہور میں سسٹم تنصیب کروایا تھا جس کو ایک کمرے میں دہشت گردی انتہا پسندی کے ملزمان کو کیمرے کے سامنے عدالت میں پیش کیا جانا تھا تاکہ وہ ملزمان ایک تو عدالت میں آئے بغیر کیس میں پیش ہو سکے تاکہ اس کو لانے لے جانے کے لئے سکیورٹی کے انتظامات اور گواہوں کو اس کے سامنے بیان دینے میں پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے کیونکہ بعض اہم کیسوں میں گواہ منحرف ہو جاتے ہیں کیونکہ ان کو پولیس اور دیگر ادارے تحفظ فراہم نہیں کرتے جس پر ایک پائلیٹ پراجیکٹ لاہور میں شروع کیا جا رہا تھا جسے پنجاب کی دیگر جیلوں تک بڑھایا جانا تھا، اب اس سسٹم کو جیل کے عملے نے ناکام بنا دیا ہے، سنٹرل جیل لاہور کے سپرنٹنڈنٹ نے آئی جی جیل کو لیٹر لکھا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ویڈیو ٹرائل سسٹم قابل استعمال نہیں رہا اس کے پرزے اور دیگر سامان بازار بھجوایا گیا تھا تاکہ اس کو مرمت کروایا جا سکے لیکن اس کی مرمت نہیں ہو سکی ہے پورے لاہور کے کاریگروں نے کہا ہے کہ یہ سسٹم نئے سرے سے لگانا پڑے گا اس لئے فنڈز فراہم کئے جائیں اس کے لئے جیل سپرنٹنڈنٹ نے کیمروں اور دیگر چیزوں کے لئے چار لاکھ روپے کی رقم مانگی جس پر آئی جی جیل خانہ جات نے ہوم سیکرٹری پنجاب کو لیٹر لکھا ہے جس میں انہوں نے یہ کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے جیلوں کے لئے بجٹ میں بلاک ایلوکیشن کی تھی جس میں 20 کروڑ روپے رکھے گئے تھے اس میں سے تقریباً اس سسٹم کے لئے چار لاکھ روپے فراہم کر دئیے جائیں جس پر ہوم سیکرٹری کے حکم پر محکمہ خزانہ کو فنڈز جاری کرنے کے لئے کہا گیا تو انہوں نے انکار کر دیا کہ جیلوں کے لئے دی گئی رقم پہلے ہی جیل حکام گاڑیوں، اسلحہ اور دیگر کاموں پر خرچ کر چکے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن