اوباما انتظامیہ نے ڈرون حملوں کیلئے کانگریس کی اجازت ضروری قرار دیدی: امریکی اخبار
نیویارک (نمائندہ خصوصی) امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اوباما انتظامیہ نے مٹ رومنی کی کامیابی کی صورت میں ڈرون حملوں کیلئے قواعد و ضوابط یا رول بک مرتب کرنے کیلئے تفصیلی کام کر رکھا تھا۔ قواعد کی بک میں ڈرون کے ذریعے دہشت گردوں کی ہلاکت کب اور کہاں کی بنیاد کے بارے میں مکمل وضاحت بیان کی گئی ہے اور یہ بتایا گیا ہے کہ ڈرون حملے کس قسم کے حالات میں قابل قبول ہونگے۔ رپورٹ کے مطابق صدر اوباما کی ٹیم ڈرون حملوں کیلئے رومنی کو واضح معیار اور طریقہ کار مہیا کرنا چاہتی تھی۔ اوباما انتظامیہ کے حکام کھلے بندوں کہتے رہے ہیں کہ ڈرون حملے جاری رکھنے کے فیصلے قانونی ہیں اور یہ فیصلے بڑی احتیاط سے کئے جاتے ہیں صدارتی الیکشن سے قبل اوباما نے کہا کہ ہم نے قانونی جواز اور طریقہ کار مرتب کر لیا ہے جس کے تحت ڈرون حملوں کیلئے کانگریس کی مدد درکار ہے تاکہ یہ امر یقینی بنایا جا سکے کہ نہ صرف مجھے لگام دی جا سکے بلکہ آئندہ آنیوالا صدر بھی اپنے فیصلوں میں آزاد نہ ہو۔ ادھر برطانوی و امریکی اخبارات کے مطابق اوباما انتظامیہ کی طرف سے ڈرون طیاروں میں مزید جدت لا نے پر انتظامیہ کو امن پسند اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ۔نیو یارک ٹائمز کا کہنا ہے کہ سی آئی اے کی طرف سے کئے جانے والے ڈرون حملے اور ان میں جدت لانے پر انسانی حقوق کی تنظیموں اور امن کے لئے کام کرنے والی تنظیموں کا کہنا ہے کہ امریکی ڈرون عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔ نیو یارک ٹائمز کے مطابق خبر اشتعال انگیزہے ،امریکی سول لبرٹیز یونین سنٹر فار ڈیموکریسی کے ڈائیریکٹرجمیل جعفر کا کہنا ہے کہ انتظامیہ اور سی آئی اے ممنوعہ قوانین کو دوبارہ اپنانے لگے ہیں۔