• news

یاسر عرفات کی قبرکشائی، ماہرین نے نمونے حاصل کئے

رملہ (نوائے وقت نیوز/ بی بی سی اردو) رملہ میں یاسر عرفات کی قبر کشائی کی گئی۔ یاسر عرفات کی قبر کشائی انکی تدفین کے آٹھ سال بعد کی گئی۔ یاسر عرفات کی قبر کشائی کا مقصد انکی موت کی وجوہات جاننے کیلئے نمونے حاصل کرنا تھا۔ یاسر عرفات کی باقیات قبرکشائی کے بعد ایک قریبی مسجد میں پہنچائی گئیں۔ مسلمان ڈاکٹروں نے یاسر عرفات کی باقیات کے نمونے حاصل کئے۔ بی بی سی کے مطابق سوئس، فرانسیسی اور روسی ماہرین بھی ان کی باقیات کے نمونے لے کر یہ معلوم کرنے کی کوشش کریں گے کہ آیا ان کی موت زہرخوردنی سے تو نہیں ہوئی۔ وہ 2004ءمیں پیرس کے ایک ہسپتال میں انتقال کر گئے تھے۔ سوئس ماہرین نے ان کے سامان میں تابکار مادے پولونیم 210کی موجودگی کا سراغ لگایا تھا۔ یاسر عرفات کی موت کی تفتیش کرنے والی فلسطینی کمیٹی کے سربراہ توفیق الطیراوی نے کہا ہے کہ قبرکشائی کے وقت ’اس موقعے کی تکریم‘ کے پیش نظر صحافیوں کو وہاں آنے کی اجازت نہیں گئی۔ لاش کو قبر سے نکالنے کے بعد سائنس دان نمونے حاصل کرکے اپنے اپنے ملکوں میں لے جائیں گے اور ان کے اندر پولونیم 210اور دوسرے زہریلے مادوں کا پتا چلانے کی کوشش کریں گے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ اس عمل پر کئی ماہ لگیں گے۔ بعدازاں سابق فلسطینی صدر یاسر عرفات کی باقیات کو دوبارہ دفنا دیا گیا۔ فلسطینی حکام نے یاسر عرفات کی باقیات فوجی اعزاز کے ساتھ دفنائے جانے کا منصوبہ بنا رکھا تھا۔

ای پیپر-دی نیشن