افغانستان سے حملے روکنے کے لئے اقدامات کئے جائیں: پاکستانی مندوب
نیویارک (آئی این پی) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے مندوبین نے متفقہ قراردادکے ذریعے 2014ءمیں اتحادی افواج کے انخلا کے بعد بھی جنگ سے تباہ شدہ افغانستان میں امن اور ترقی کےلئے تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے جبکہ پاکستانی نمائندے رضا بشیر تارڑ نے افغانستان سے پاکستان کی سرحدی حدود کی آئے روز خلاف ورزیوں کا معاملہ بھرپور انداز میں اٹھاتے ہوئے واضح کیا ہے کہ پاکستانی چوکیوں، سکیورٹی اہلکاروں اور سرحدی دیہات پر افغانستان کی حدود سے حملے روکنے کےلئے م¶ثر اقدامات کئے جائیں۔ بدھ کو جنرل اسمبلی میں منظورکی گئی متفقہ قرارداد جرمن مندوب پیٹروٹنگ نے پیش کی تھی۔ قرارداد میں افغانستان کے ساتھ عالمی برادری کی طویل مدتی شراکت داری کو سراہا گیا اور اس کی مدد جاری رکھنے کا عزم دھرایا گیا۔ قرارداد میں منشیات کے خاتمے کے بارے میں علاقائی وزارتی کانفرنس منعقد کرنے پر پاکستان کے اقدام کا بھی خیرمقدم کیا گیا۔ مندوبین نے افغانستان سے منشیات کی لعنت سے نمٹنے کےلئے علاقائی تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے پاکستان کے مستقل مندوب رضا بشیر تارڑ نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ افغانستان کے ساتھ رابطہ برقرار رکھے۔ سرحد پر غیر قانونی نقل و حرکت روکنا سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔