دہشت گردی مقدمات: سزا مکمل ہونے سے پہلے ہی رہائی پر رپورٹ طلب
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ نے دہشت گردی کے مقدمات میں سنائی گئی سزا مکمل ہونے سے پہلے ہی جیلوں سے رہا کئے گئے قیدیوں سے متعلق رپورٹ طلب کر لی ہے۔ فاضل عدالت نے ڈی آئی جی جیل خانہ جات سے اس بارے بھی رپورٹ طلب کر لی کہ دہشت گردی مقدمے میں سنائی جانے والی سزا کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل کرنے والے محمد مرسلین کو کس قانون کے تحت سزا مکمل ہونے سے پہلے سنٹرل جیل سے رہا کر دیا گیا۔ گذشتہ روز عدالت کے روبرو ڈی آئی جی جیل خانہ جات ملک مبشر، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ سنٹرل جیل محمود احمد اور اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ جیل کاشف رسول پیش ہوئے۔ عدالت کے استفسار پر ڈی آئی جی جیل خانہ جات نے بتایا کہ وہ معاملے کی انکوائری کروا کر اس میں ملوث افسروں کے خلاف کارروائی کریں گے جبکہ ملزم کی گرفتاری کےلئے معاملہ پولیس کو بھجوایا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق دھماکہ خیز مواد ایکٹ کے سیکشن 5 اور ناجائز اسلحہ رکھنے کے الزام میں گوجرانوالہ کے رہائشی محمد مرسلین کے خلاف تھانہ نولکھا میں مقدمہ درج ہوا۔ پولیس نے تفیش میں ملزم کو گناہگار قرار دے کر انسداد دہشت گردی عدالت میں چالان پیش کر دیا۔ دہشت گردی عدالت نے 9 فروری 2011ءکو دونوں مقدمات میں اسے مجموعی طور پر 10 سال قید کی سزا کا حکم سنایا۔ ملزم نے اپنی سزا کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل کر دی اور پھر اس اپیل کی سماعت کے دوران ہی ملزم کو سزا مکمل ہونے سے پہلے رہا کر دیا گیا۔ اپیل کی سماعت کے دوران ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ کے علم میں یہ بات آنے پر گذشتہ روز ڈی آئی جی جیل خانہ جات کو طلب کیا گیا تھا۔ فاضل عدالت نے مزید سماعت 11 دسمبر تک ملتوی کر دی۔