فلسطین کے لئے اقوام متحدہ میں مبصر ریاست کا درجہ ‘ قرار پرووٹنگ آج ہو گی‘4 یورپی ممالک حامی‘ جرمنی مخالف برطانیہ ‘ رائے شماری میں حصہ نہیں لے گا
نیویارک، رملہ، لندن (آن لائن+ ثناءنیوز+ اے ایف پی) فلسطینی اتھارٹی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں آج فلسطین کو بطور مبصر ریاست کا درجہ دلوانے کیلئے درخواست کرے گی۔ جمع کرائی گئی قرارداد پر ووٹنگ ہو گی۔ سپین، ناروے، ڈنمارک اور سوئٹزر لینڈ نے فلسطین کی حمایت، برطانیہ نے رائے شماری میں حصہ نہ لینے اور جرمنی نے مخالفت کا اعلان کیا ہے۔امریکہ اور اسرائیل اس کے مخالف ہیں۔ ۔ فلسطین کے صدر محمود عباس جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے۔ گذشتہ سال اس نے اقوامِ متحدہ کی مکمل رکنیت حاصل کرنے کی کوشش کی تھی لیکن یہ کوشش سلامتی کونسل میں کامیاب نہیں ہو سکی۔ اس ہفتے، فلسطینی اتھارٹی نے مختلف راستہ اختیار کیا ہے۔ وہ اب ایسے ملک کی حیثیت سے جو جنرل اسمبلی کا رکن نہیں ہے، مبصر کا درجہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اقوامِ متحدہ میں فلسطین کے سفیر ریاض منصور کہتے ہیں کہ تقریبا 60 ممالک یہ قرارداد پیش کر رہے ہیں اور انہیں توقع ہے کہ اس کی منظوری کے لیے مطلوبہ سادہ اکثریت حاصل ہو جائے گی۔ فلسطینی اتھارٹی کا درجہ بلند ہونے سے، فلسطینیوں کے لیے اقوامِ متحدہ میں رجسٹرڈ شدہ بین الاقوامی معاہدوں میں، نیز ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن، اور انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن جیسی تنظیموں میں شامل ہونے کا راستہ کھل جائے گا۔ وہ انٹرنیشنل کریمنل کورٹ کے رکن بھی بن سکتے ہیں۔ اگر رکنیت قبول کر لی جاتی ہے، تو فلسطینی اتھارٹی پراسیکیوٹر سے درخواست کر سکتی ہے کہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی اقدامات کی تفتیش کی جائے۔ امریکہ نے انتباہ کیا کہ فلسطین 20 کروڑ ڈالر امداد سے محروم ہو سکتا ہے۔