آزاد کشمیر کے انتخابات میں خفیہ فنڈز سے ڈیڑھ ارب روپے خرچ کئے گئے: درخواست دائر
اسلام آباد (ثنا نیوز) وفاقی حکومت نے آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے حالیہ انتخابات میں خفیہ فنڈز سے ڈیڑھ ارب روپے خرچ کرکے مطلوبہ نتائج حاصل کئے تھے۔ سپریم کورٹ میں دائر کی گئی ایک پٹیشن میں انکشاف کیا گیا ہے کہ آزاد کشمیر کے انتخابات 2011ءپر اثرانداز ہونے کے لئے پاکستان پیپلزپارٹی کی حکومت نے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے خفیہ فنڈز سے 1ارب 42کروڑ 26لاکھ روپے آزاد کشمیر منتقل کئے اور اس خطیر رقم کو استعمال کرکے انتخابات میں فتح حاصل کی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے سابق صدر چودھری محمد اشرف گجر کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 184(3)کے تحت دائر کی گئی درخواست میں مﺅقف اختیار کیا گیا ہے کہ صدر زرداری کی سربراہی میں کام کرنے والی حکومت نے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے خفیہ فنڈز کا غلط استعمال کیا۔ وفاقی حکومت نے 2009-10ءکے بجٹ کے علاوہ ڈیڑھ ارب روپے کی گرانٹ وزارت کو جاری کی جس کا بڑا حصہ آزاد کشمیر کے جون 2011ءمیں ہونے والے انتخابات جیتنے اور آزاد کشمیر حکومت کو فتح کرنے کے لئے استعمال کیا گیا۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی اور سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دیگر نے قومی خزانے کی رقم آزاد کشمیر کے انتخابات کے لئے متنقل کی۔ اس طرح وہ قومی خزانے پر ڈکیتی کے مرتکب ہوئے ہیں۔ اس لئے ان کے خلاف فوجداری مقدمات درج کرنے کا حکم دیا جائے۔ درخواست گزار کا مزید کہنا ہے کہ راجہ پرویز اشرف کی سربراہی میں موجودہ حکومت نے بھی آئندہ عام انتخابات پر اثر انداز ہونے کے لئے قومی خزانے سے تین ماہ کے عرصہ میں 32ارب سے زائد کی خطیر رقم نکلوائی ہے۔ اس مقدمہ میں وفاق پاکستان، ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جنس بیورو، سیکرٹری وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی، مسلم لیگ (ن) کے رہنما چودھری نثار علی خان سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔