• news

بلوچستان حکومت کو ایک ہفتے کا الٹی میٹم، پی ایم اے نے ملک گیر ہڑتال کی دھمکی دیدی

کوئٹہ (بیورو رپورٹ) پی ایم اے کے مرکزی رہنماﺅں نے بلوچستان حکومت کو ایک ہفتہ کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ڈاکٹروں کے مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو پی ایم اے ملک گیر ہڑتال کرے گی جس سے حالات کی تمام تر ذمہ داری حکمرانوں پر عائد ہو گی۔ یہ بات مرکزی نومنتخب صدر ڈاکٹر اظہر جدون اور دیگر عہدیداروں نے جنرل باڈی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں کہی۔ ڈاکٹر اظہر جدون نے کہا کہ بلوچستان کے ڈاکٹروں کے ساتھ صوبائی حکومت کی ظلم و زیادتیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ہم نے بلوچستان میں 31 ویں ڈاکٹرز کانفرنس کا انعقاد اس لئے کیا کہ بلوچستان کے ڈاکٹروں کو اس وقت سب سے زیادہ مشکلات در پیش ہیں۔ ڈاکٹروں کو احتجاج کا حق حاصل ہے لیکن صوبائی حکومت نے ان سے یہ حق بھی چھین کر تشدد‘ لاٹھی چارج اور پابند سلاسل کیا۔ ڈاکٹروں کو تحفظ ملے گا تو وہ ملازمت اور عوام کو صحت کی سہولیات فراہم کرینگے ڈاکٹروں کے احتجاج کو غلط انداز میں پیش کیا گیا اور ان پر دفعہ 144 لگا کر معطل کیا گیا کوئی بھی ڈاکٹر ہڑتال کرنے کے حق میں نہیں ہے لیکن حکومت نے جان بوجھ کر ایمرجنسی سروسز بند کروائی گئی انہوں نے کہا کہ آج بھی ڈاکٹر برادری ایمرجنسی سروسز کو کھولنے کے حق میں ہیں اگر حکومت 19 نومبر کے پوزیشن پر جائے گی تو ڈاکٹرز ایمر جنسی سروسز سمیت دیگر صحت کے امور سر انجام دینگے۔ علاوہ ازیں حکومت کے بعد پی ایم اے نے بھی انتقامی کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔ ہڑتال میں ساتھ نہ دینے پر ڈاکٹرز کی بنیادی رکنیت ختم کر دی گئی۔

ای پیپر-دی نیشن