ایران‘ عراق میں اسلامی اقدار سے متاثر ہو کر اسلام قبول کیا: محمد حسین انوکی
اہور (کامرس رپورٹر+اپنے نامہ نگار سے + ایجنسیاں) معروف ریسلر محمد حسین انوکی لاہور پہنچ گئے۔ ائرپورٹ پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا اسلام ایران اور عراق میں اسلامی اقدار سے متاثر ہوکر قبول کیا اور اپنا اسلامی نام محمد حسین انوکی رکھا۔ ایشیاءبالخصوص پاکستان میں ریسلنگ کا فروغ چاہتے ہیں۔ جاپانی پہلوان محمد حسین انوکی نے کہا جاپان میں اسلام کا زیادہ فروغ نہیں ہے۔ وہ پاکستانی پہلوانوں کی تربیت کرنا چاہتے ہیں اور خواہش ہے کہ ایشیاءمیں ریسلنگ فروغ پائے۔ ریسلنگ فیڈریشن بھی بنانا چاہتے ہیں جس میں پاکستان اور دیگر ایشیائی ممالک بھی شامل ہوں۔اسلام قبول کرنے کے بعد وہ ابھی تک اسلام کے بارے میں زیادہ نہیں جانتے اور اس حوالے سے بہت کچھ سیکھنا چاہتے ہیں۔علاوہ ازیں محمد حسین انوکی نے زبیر المعروف جھارا پہلوان اور اکرم عرف اکی پہلوان کی قبروں پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی اور اہل خانہ تعزیت کی۔دبیر عرف بیری پہلوان نے محمد حسین انوکی کو گرز کا تحفہ بھی دیا۔ محمد حسین انوکی نے کہا وہ جھارا کے بچوں اور پاکستانی پہلوانوں کی مزید تربیت کے لئے جاپان لے کر جانا چاہتے ہیں۔ وہ پاکستان میں کھیلوں کے ذریعے امن کا پیغام دینے آئے ہیں۔نیشنل سٹیڈیم میں ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی رانا مشہود احمد اور ڈی جی سپورٹس بورڈ عثمان انور سے بھی ملاقات کی۔ لاہور پریس کلب کے دورہ کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ہوئے جاپانی پہلوان نے کہا اسلام سمیت تمام مذاہب امن اور بھائی چارے کا درس دیتے ہیں۔ پاکستان امن پسند ملک ہے۔ میں اسلامی تعلیمات کی سٹڈی کر رہا ہوں، اسلام قبول کرنے کے سوال پر انوکی نے اپنے مسلمان ہونے کی تصدیق یا تردید نہ کرتے ہوئے کہا وہ اسلامی تعلیمات کا علم حاصل کر رہے ہیں۔ وہ امن مشن کے حوالے سے پاکستان آئے ہیں۔