• news

صنعتوں کیلئے گیس لوڈشیڈنگ میں ایک روز کا اضافہ‘ سی این جی سٹیشنز کی ہڑتال جاری‘ گھریلو پریشر میں کمی‘ صارفین پریشان


لاہور/ اسلام آباد/ کاہنہ / کراچی (نیوز رپورٹر/ نوائے وقت نیوز/ نامہ نگاران/ نیوز ایجنسیاں) پنجاب بھر میں صارفین کو گیس کی کمی کا سامنا ہے۔ لاہور کے مختلف علاقوں میںدن کے وقت صرف 3 گھنٹے کے لئے ہی گیس آتی ہے۔ صارفین اس صورتحال سے پریشان ہیں، دوسری جانب پنجاب کی صنعتوں کے لئے گیس لوڈشیڈنگ میں ایک دن کا اضافہ کر دیا گیا۔ 4 دسمبر سے شروع ہونے والے ہفتے میں چار کی بجائے تین دن گیس ملے گی۔ سوئی گیس حکام کے مطابق سردی کی شدت میں اضافے کی وجہ سے صنعتوں کو ہفتے میں چار دن گیس کی فراہمی کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ دسمبر اور جنوری کے مہینے میں صنعتوں کو کم سے کم گیس ملے گی تاکہ گھریلو صارفین کو گیس کی سپلائی متاثر نہ ہو۔ ادھر ملک کے بیشتر شہروں میں اتور کو بھی سی این جی ایسوسی ایشن کی غیراعلانیہ ہڑتال کے باعث سٹیشنز نہ کھل سکے جس سے گاڑی مالکان اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا‘ ٹرانسپورٹرز خود ساختہ کرائے وصول کرکے مسافروں کو لوٹتے رہے جبکہ ٹرانسپورٹرز اور مسافروں کے درمیان لڑائی جھگڑے معمول بن گئے۔ تاہم کراچی سمیت سندھ بھر میں تمام سی این جی سٹیشنز چوبیس گھنٹوں کی بندش کے بعد گزشتہ رات 12 بجے کھول دئیے گئے۔ فیصل آباد میں سی این جی سٹیشنز تین روزہ ہفتہ وار بندش کے بعد بھی نہیں کھل سکے۔ نیوز رپورٹر کے مطابق سی این جی ایسوسی ایشن کی کال پر لاہور میں بیشتر پمپ بند رہے جس سے صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ سی این جی پمپ مالکان اوگرا کا فارمولا ماننے کو تیار نہیں۔ ذرائع نے بتایا پنجاب اور خیبر پی کے جن شہروں میں سی این جی سیکٹر کو گیس کی فراہمی جاری رہی وہاں زیادہ تر پمپ مالکان کی ہٹ دھرمی کے باعث سٹیشن بند رہے۔ پی ایس او پمپوں پر قائم سٹیشن کھلے ہیں وہاں سارا دن گاڑیوں کی طویل قطاریں لگی رہیں۔ بہاولپور سے نامہ نگار کے مطابق سی این جی سٹیشن کی اکثریت بند ہے۔ کاہنہ سے نامہ نگار کے مطابق گھنٹوں لائن میں لگنے کے باوجود سی این جی نہ ملنے پر صارفین کا حکومت اور پمپ مالکان کے خلاف شدید احتجاج۔ دوسری جانب پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں کمی کرنے کی بجائے ٹرانسپوٹروں نے کرائے بڑھا دئیے ہیں، عوام نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہاکہ حکومت اور سی این جی مافیا نے عوام کا بھرکس نکال دیا ہے۔ سی این جی ایسوسی ایشن کے چیئرمین غیاث عبداللہ پراچہ نے رابطہ کرنے پر ”این این آئی“ کو بتایا کہ آج (پیر) کے روز اہم پریس کانفرنس کرکے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ایک مہینہ عوام کو تکلیف میں مبتلا رکھ کر سی ا ین جی سیکٹر کو بند کرنے کی منصوبہ بندی کی۔ سیکرٹری پٹرولیم کی طرف سے 25اکتوبرکو سپریم کورٹ میں جمع کرائے جانیوالے بیان اور یکم دسمبر کو سی این جی کو دیوار سے لگانے کیلئے بعض فیصلوں پر مبنی بھجوائی گئی سمری سے یہ حقیقت آشکار ہو گئی ہے کہ حکومت اس سیکٹر کو بند کرنا چاہتی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن