2 منٹ کا اجلاس‘ رحمن ملک بلوچستان اسمبلی کو بریفنگ دینے کی بجائے چترال چلے گئے
کوئٹہ (نوائے وقت نیوز + ایجنسیاں) بلوچستان اسمبلی کا اجلاس 2 منٹ جاری رہنے کے بعد آج منگل تک ملتوی کر دیا گیا۔ ڈپٹی سپیکر مطیع اللہ آغا کی زیر صدارت اسمبلی کا اجلاس ہوا۔ وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے اجلاس کو بریفنگ دینا تھی مگر اجلاس میں شرکت کی بجائے چترال چلے گئے۔ علی مدد جنک نے کہا کہ رحمن ملک مصروفیات کی وجہ سے نہیں آئے۔ رحمن ملک نے ان کیمرہ بریفنگ دینا تھی۔ اجلاس میں صرف تلاوت قرآن پاک کی گئی، اس کے بعد اسے آج منگل شام 4 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔ اجلاس میں ارکان کی تعداد بھی بہت کم تھی۔ سینئر وزیر بلوچستان عبدالواسع نے کہا کہ رحمن ملک کی عدم شرکت سے یہ بات ثابت ہو گئی کہ بلوچستان اسمبلی کی کتنی اہمیت ہے۔ وفاق کا ہمارے ساتھ یہی رویہ ہے، ہم رحمن ملک کے رویے سے مطمئن نہیں، ہمارا سپیکر کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کا کوئی ارادہ نہیں، ہم نے بلوچستان اسمبلی میں امن و امان سے متعلق قرارداد تیار کی ہوئی تھی۔ ذرائع کے مطابق رحمن ملک نے ارکان کو امن و امان سے متعلق اِن کیمرہ بریفنگ دینا تھی۔ سیاسی حلقوں کی تنقید پر رحمان ملک نے شرکت کا فیصلہ م¶خر کیا۔ رحمن ملک نے نئی محاذ آرائی پیدا ہونے کے خدشے پر اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہیں وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی نے دعوت دی تھی۔ ادھر سپیکر بلوچستان اسمبلی محمد اسلم بھوتانی نے کہا ہے کہ اگر میرے خلاف بلوچستان اسمبلی میں عدم اعتماد کی تحریک آئی تو دیکھا جائیگا۔ میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ اجلاس کی صدارت سے متعلق م¶قف پر قائم ہوں۔ ارکان کی مرضی ہے وہ مجھے سپیکر رکھنا چاہتے ہیں یا نہیں۔