• news

سرکاری ہسپتالوں میں صفائی کے ناقص انتظامات

مکرمی! محاورے کسی بھی زبان کا اثاثہ ہوتے ہیں اور اکثر محاوروں کی وجہ تسمیہ کوئی نہ کوئی واقعہ ہوتا ہے۔ ہماری سرکاری زبان اردو میں بھی بہت سے محاورے مستعمل ہیں۔ان میں سے ایک محاورہ ہے:”سر منڈھاتے ہی اولے پڑے“۔یہ محاورہ اُس وقت بولا جاتا ہے جب کسی کام کے آغاز میںہی اس کے سائڈ افیکٹ اور نقصانات سامنے آنا شروع ہوجائیں۔لیکن اب یہ محاورہ شاید تبدیل ہوکے کچھ یوں بن جائے:”پیدا ہوتے ہی چوہے پڑے!“اس تبدیلی کی وجہ یہ ہے کہ چند دن پہلے راولپنڈی کے مشہور ومعروف ”ہولی فیملی ہسپتال“کے لیبر روم میں ایک بچے کو اس کی پیدائش کے فوراً بعد چوہوں نے اپنی ”دہشت گردی“کا نشانہ بنایا۔اس وقت وارڈ میں صرف ایک نرس ڈیوٹی پر تھی اوربچے کے ورثا ڈاکٹروں کی بتائی ہوئی دوائیاں خریدنے گئے ہوئے تھے۔ کچھ دیر بعد اس بچے کے رونے کی آواز آئی تو نرس نے کوئی دھیان نہ دیا لیکن جب یہ آواز چیخوں میں بدلی تو وہ نرس بچے کے پاس پہنچی۔اس نے دیکھا کہ بہت سے چوہے اس نومولودبچے کو نوچنے میں مصروف ہیں۔ یہ دیکھ کر نرس کے ہاتھ پاو¿ں پھول گئے اور وہ کانپنے لگی۔نرس نے تو کچھ نہ کیا‘البتہ آس پاس موجود چند لوگوں نے آکر اس بچے کی جان بچائی۔۔۔ایسے واقعا ت کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ہمارے سرکاری ہسپتالوں میں صفائی کے انتظامات بس کاغذوں میں دکھائی دیتے ہیں‘جبکہ حقیقت میں وہ کوڑے کے ڈھیر کا منظر پیش کرتے نظر آتے ہیں۔ اس میں سارا قصور حکومتی اداروں کا نہیں ‘ بلکہ اس ابتر صورتحال کے قصور وار ہم خود بھی ہیں۔ہمارے معاشرے کی یہ روایت بن گئی ہے کہ شاپر بیگز اور کھانے پینے کی بچ جانے والی اشیاءجابجا موجود ڈسٹ بین میں نہیں ڈالتے بلکہ اِدھر اُدھر پھینک دیتے ہیں۔حالانکہ بحیثیت مسلمان ہمیں اپنے اردگرد کی صفائی کا خاص خیال رکھنا چاہیے اس لیے کہ پوری انسانیت کے آخری نبی حضرت محمد ﷺ نے صفائی کو نصف ایمان کا درجہ دیا ہے۔اسلام میں طہارت اور صفائی کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے آسانی سے لگایا جاسکتا ہے کہ احادیث کی تمام کتابوں کا سب سے پہلا باب طہارت کے بارے میں ہوتا ہے۔اس حوالے سے ہمیں صرف حکومتی اداروں کی طرف نہیں دیکھنا چاہیے بلکہ اس سلسلے میں خود بھی کچھ کرنا چاہیے۔معاشرے کے ایک فرد ہونے کے ناطے یہ ہمارے فرائض میں شامل ہے کہ ہم اپنے اردگرد صفائی کا خاص خیال رکھیں اور گندگی پھیلانے سے پرہیز کریںتاکہ آئندہ کوئی ایسا افسوسناک واقعہ پیش نہ آئے۔
(حافظ محمد زاہد ادارتی معاون‘قرآن اکیڈمی‘لاہور)

ای پیپر-دی نیشن